265

جے یو آئی کا 10ہزار رضا کار سرحد پر بھجوانے کا اعلان

 

اسلام آباد۔ پاکستان کی بڑی دینی جماعت جمعیت علماء اسلام (ف) نے ممکنہ پاک بھارت جنگ کی صورت میں 10ہزار رضا کار سرحد پر بجھوانے کا اعلان کردیا، یہ اعلان منگل کو پارٹی کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے ایوان بالا کی کارروائی کے دوران بھارتی جارحیت کیخلاف بحث کا آغاز کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی صدارت میں ہوا۔

مولانا عبدالغفور حیدری کے بعض ریمارکس پرقائد ایوان شبلی فراز نے اعتراض کیا جس پر ایوان میں تھوڑی دیر کیلئے بدمزگی پیدا ہوئی ، قائد حزب اختلاف سینیٹر راجہ ظفر الحق نے صورتحال کو سنبھالا۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاکہ ہم تو دفاع وطن کیلئے ہر قسم کی قربانی کیلئے تیار ہیں ان کی طرف سے بڑھکیں اور بیانات دئیے گئے تھے کہا جارہا ہے کہ بھارتی طیاروں کو بھاگنے پر مجبورکردیا گیا، بھاگنے کیوں دیا، بھارتی طیاروں کو گرانا چاہیے تھا۔

ہم ان پر تنقید نہیں بلکہ ان کی نالائقی سے آگاہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ بھارت نے حملہ کیا تو سوچیں گے نہیں بلکہ فوری جواب دینگے۔ پھر جہاز کیوں نہیں گرائے گئے۔ بھارت جہاز بہت اندر تک گھس آئے تھے۔ اس دوران شبلی فراز نے مولانا عبدالغفور حیدری کی تقریر میں مداخلت کی، چیئرمین سینیٹ نے فلور قائد حزب اختلاف راجہ ظفر الحق کودیدیا ، ظفر الحق نے کہا کہ ہم بلا تفریق ، بلا امتیاز بھارت کیخلاف متحد اور یکجا ہیں حکومت صبروتحمل کا مظاہرہ کرے ارکان کی بات سنے ، انتہائی نازک وقت اور حساس معاملہ ہے ۔

ازلی دشمن کا سامنا ہے ، وحدت اوریکجہتی کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ بھارت کے جارحانہ عزائم کیخلاف کوئی اقدام ہوسکے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ جوکچھ ہوا ہے اس پر نہ پردہ ڈالا جائے نہ نرمی دکھانے کی ضرورت ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ بھارت نے حملہ کیا تو سوچیں گے نہیں بلکہ جواب دینگے۔ ابھی تک عمران خان کے یہ الفاظ کانوں میں گونج رہے تھے کہ بھارت جارحیت کا ارتکاب کربیٹھا۔

مولانا عبدالغفور حیدری کو دوبارہ فلور ملا توہم اس معاملے پر کسی سودے بازی کاسوچ بھی نہیں سکتے اور نہ کسی سے نرمی مانگنا چاہتے ہیں بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ قوم کو بتایا جائے کہ ملک کا یہ قرض کب چکائیں گے ۔دھرتی کا قرض چکانے میں تاخیر نہیں کی جاتی۔ اگر ہم حالت جنگ میں تھے تو یقیناً ہماری تیاری بھی ہوگی، یہ پوری قوم کا معاملہ ہے۔ ہم 10ہزار رضا کار سرحد پر بجھوانے کا اعلان کرتے ہیں، حکومت بھی بتائے کہ وہ وقت اورموقع کب آئے گا جب مادر وطن کی توہین کا جواب دیاجائے گا۔