129

آئندہ انتخابی عمل میں کسی سیاسی جماعت سے الحاق نہیں کریں گے، سراج الحق

جماعت اسلامی (جے آئی) کے امیر سراج الحق نے آئندہ انتخابی عمل میں کسی سیاسی جماعت سے الحاق نہ کرنے کا اعلان کردیا۔

نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم کی رہائش گاہ پر منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یکم مارچ سے رابطہ عوامی مہم کے تحت 50 لاکھ گھروں تک اپنا پیغام پہنچائیں گے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی آئندہ انتخاب کسی اتحاد کے بغیر اپنے جھنڈے تلے لڑے گی اور کرپٹ اشرافیہ نے ملک کو ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کی زنجیروں میں جکڑا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مارچ کا ساتھ دیں گے۔

امیر جماعت اسلامی نے بتایا کہ ’کارکن نے ہمیں اپنے جھنڈے اور منشور کے ساتھ آگے چلنے کا مشورہ دیا ہے، ہمارا کارکن سمجھتا ہے کہ جب ہم صاف ہیں تو اپنے جھنڈے کے سامنے کیوں نہ آئیں‘۔

پلوامہ حملے کے بعد بھارتی جارحیت کے پس منظر میں انہوں نے کہا کہ ’نئی دہلی میں اتنا دم خم نہیں کہ وہ پاکستان پر حملہ آور ہو، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی صرف الیکشن کے لیے ڈرامہ کررہے ہیں‘۔

انہوں نے بھارت کے حوالے اے پی سی بلانے کی تجویز بھی پیش کی۔

سراج الحق نے دعویٰ کیا کہ ’ایک لابی اسرائیل تسلیم کرنے کی حامی ہے، ایک یہودی نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا شکریہ ادا کیا‘۔

امیر جماعت اسلامی نے تنقید کی کہ نااہل حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے نتیجے میں پاکستان دولخت ہوا اور 70 برس سے ملک اشرافیہ کے ہاتھوں یرغمال ہے۔

انہوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حوالے سے کہا کہ ’آج بھی وہی اشرافیہ برسراقتدار ہے جنہوں نے پاکستان بننے سے پہلے انگریز کا ساتھ دیا اور مراعات لیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ماضی کی حکومتوں کی طرح عوام کی زندگی میں کوئی تبدیلی نہیں لاسکی اور 7 ماہ میں حکومت نے مدینہ کی اسلامی ریاست کے لیے ایک قدم بھی نہیں اٹھایا۔

سراج الحق نے واضح کیا کہ مدینہ کی اسلامی ریاست میں بھوک، افلاس، ظلم، قتل و غارت اور بچوں کے سامنے والدین کے لاشے نہیں گرتے تھے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ نوجوان ڈگری ہولڈر آج ڈگریاں جلانے پر مجبور ہیں، غربت، بے روزگاری اور بدامنی سے لڑنے کی بجائے حکومت آپس میں دست و گریباں ہے، وزراء ادارے کو ٹھیک کرنے کی بجائے ’وقتی میک اپ‘ کر کے اداروں کا بیڑہ غرق کر رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی 4،4 باریاں لے چکے ہیں، موجودہ حکومت بھی مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی کے لوگوں کا نیا ورژن ہے۔

انہوں نے بتایاکہ جماعت اسلامی رابطہ عوام مہم کے ذریعے سکھ، عیسائی اور تمام اقلیتوں کے مسائل کی نشاندہی بھی کرے گی۔