35

عالمی عدالت انصاف میں ہمارا کیس مضبوط ہے، فواد چوہدری

اسلام آباد۔وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عالمی عدالت انصاف میں ہمارا کیس مضبوط ہے اگر بھارت اشتعال انگیزی کرے گا تو اسی زبان میں جواب دیا جائے گا، ،بھارت دھمکیاں دینا بند کرے ،پاکستان میں لوگوں نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کلبھوشن یادیو کو 47 سال کی عمر میں ریٹائر کیا گیا سوال یہ ہے کہ کلبھوشن کوعمر کی حد سے پہلے کیوں ریٹائر کیاگیا ۔ کلبھوشن کے پاس اصل بھارتی پاسپورٹ ہے سوال اٹھتا ہے کہ جب اسے گرفتار کیا گیا تو اسکے پاس بھارتی پاسپورٹ کیوں تھا؟ اور پھر وہ پاکستان میں کیاکررہا تھا؟ بھارت یہ بھی الزام لگاتا ہے کہ کلبھوشن کو چاہ بہار سے اغواء کرکے پاکستان لایا گیا ہم سوال کرتے ہیں کہ چار بہار سے کوئٹہ کا 9گھنٹے کا سفر ہے اگر وہ 9گھنٹے میں کوئٹہ پہنچا تو کیا آپ نے اس کی تحقیقات کیلئے ایران سے کوئی مطالبہ کیا ؟

کیا آپ نے یہ بات پوچھی کہ اگر وہ چاہ بہار سے اغواء ہوا تو کیسے ہوا ان تمام سوالات کے جواب بھارت کی طرف سے عالمی عدالت انصاف میں نہیں آئے ہمیں پوری امید ہے کہ جس طریقے سے یہ مقدمہ چلا ہے اور جس زبردست طریقے سے پاکستان نے اپنے دلائل پیش کیے ہیں ان پر میرٹ پر فیصلہ ہوگا ۔ پاکستان کا کیس بہت مضبوط ہے ،انڈیا کا یہ کہنا بالکل بچگانہ ہے کہ پہلے اسے بری کیا جائے پھر رہا اورپھر واپس انڈیا بھیجا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی پارٹی نے بھارتی رویے کی مذمت کی ہے ۔ بھارتی وزیراعظم کو اپنی کارکردگی کی بنیاد پر الیکشن میں جانا چاہیے پاکستان مخالفت کی بنیاد پر الیکشن جیتنے کی ان کی پالیسی بالکل بچگانہ ہے۔ نریندر مودی بتائے 5 سالہ اقتدار میں انہوں نے بھارتی عوام کیلئے کیا کیا؟، ہمیں اپنی وزارت خارجہ کی شاندارکارکردگی پر اطمینان ہے ۔ الحمد اللہ آج ہندوستان پوری دنیا میں تنہا ہے ۔

یورپی یونین ہو ، اسلامی ممالک ہوں حتیٰ کہ کچھ دیر پہلے امریکی صدر ٹرمپ نے جو بیان دیا ہے ان تمام بیانات سے ثابت ہوتا ہے کہ دنیاہندوستان کے موقف کو تسلیم نہیں کررہی دنیا میں کشیدگی میں کمی لانا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے ہندوستان کو واضح طورپر پیشکش کی ہے کہ اگر وہ تحقیقات چاہتے ہیں تو تحقیقات کریں اگر وہ اس معاملے پر مذاکرات کرنا چاہتے ہیں تو ہم تیار ہیں ملکوں میں معاملات ایسے ہی طے ہوتے ہیں ۔ بھارت دھمکیاں دینا بند کرے ۔ پاکستان میں لوگوں نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں نہ ہی ہماری صلاحیت میں کوئی کمی ہے ۔ ہماری فوج نے بہادری کی جو مثالیں قائم کی ہیں انہیں پوری دنیا جانتی ہے۔پاکستانی عوام اپنی حکومت، اپنی فوج کے ساتھ کھڑے ہیں انشاء اللہ کوئی مائی کا لال پاکستان کو کوئی آنچ نہیں پہنچا سکتا۔

آپ کو کشمیر کے مسئلے پر غور کرنا چاہیے اس واقعہ کے بعد بھارت کے مسلمانوں خصوصاً کشمیریوں کوجس طرح بربریت کا نشانہ بنایا جارہا ہے اس پر ہمیں شدید تشویش ہے عالمی انسانی حقوق کے اداروں کو اس پر فوری طورپر کارروائی کرنی چاہیے ۔ وزیراعظم نے بھی آج انسانی حقوق کی وزارت کو متحرک کیا ہے ۔ کشمیر پر ہم مسلسل بات کررہے ہیں اس معاملے کوہم مزید سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں ۔ کسی بھی واقعہ کو بنیاد بنا کر لوگوں کو تشدد پر اکسانا انتہائی نامناسب رویہ ہے ۔ وزیراعظم نے ملکی صورتحال پر بھی بات کی ہے ۔

وزیر اطلاعا ت نے کہاکہ نیب نے جو کارروائی کی ہے اس سے متعلق نیب حکومت سے تو نہیں پوچھتا خود ہمارے پنجاب کے سینئر وزراء کو گرفتار کیا گیا ۔ اسپیکر سندھ اسمبلی کو گرفتار کیا گیا ہے اس سارے معاملے میں حکومت کاکوئی لینا دینا نہیں ہے ہم نیب کی کارروائیوں سے لاتعلق ہیں۔ احتساب کے عمل کو سیاست سے جوڑنا مناسب نہیں ہوگا ضروری ہے کہ احتساب کا عمل آزادانہ چلے اگر نیب کی کارروائی میں خواہ ہمارے اپنے ہی لوگ زد میں آئے ہیں تو ہم نے قانون کی حمایت کی۔ باقی جماعتوں سے بھی اسی کی توقع کرتے ہیں اگر وہ پاکستان کو آگے بڑھنا دیکھنا چاہتے ہیں تو انہیں رولز آف لاء کی ہی حمایت کرنی چاہیے ۔