31

قبائلی اضلاع میں پہلی ایف آئی آر درج

پشاور۔فاٹا انضمام اورسپریم کورٹ کی طرف سے علاقہ میں عدالتوں کے قیام کے فیصلہ کے بعد قبائلی اضلاع میں پہلی ایف آئی آر کااندراج ہوگیاہے ایف آئی آر ضلع مہمند کی تحصیل امبار میں درج کی گئی ہے جس میں دہشتگردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں یوں قبائلی اضلاع میں نئے نظام کاآغاز ہوگیاہے اس سلسلہ میں گذشتہ روز تحصیل امبار کے علاقہ دراوو کے لیویز انچار ج صوبیدارمیجر صمد اللہ خان کی طرف میجر پشم گل کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کی گئی۔

جس میں تاج محمد ولد سمیت دیگر افراد کو ملزمان نامزد کیاگیاہے جن پر الزام ہے کہ 27جنوری کو مسمی علی بہاد رکو ہائی کورٹ کے فیصلے اورجرگے کی سفارشات کی روشنی میں نیپرائٹ مائن کاقبضہ دلوانے کے سرکاری اہلکار اور جرگہ ممبران جب موقع پر پہنچے تو ملزمان نے ان پر براہ شدید فائرنگ کردی خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جس کے بعد فوری کاروائی کرتے ہوئے بعض ملزما ن کو موقع پر ہی گرفتار کرلیاگیا ملزمان کے خلاف گذشتہ روز علاقہ کی پہلی ایف آئی آر درج کرلی گئی جس میں دہشتگردی کی دفعات بھی شامل ہیں واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی طرف سے فوجداری مقدمات میں جرگہ کو غیر قانونی قراردینے کے بعد یہ قبائلی اضلاع کی پہلی ایف آئی آر ہے ۔