207

ملک چھوڑنے والے سرمایہ کار واپس آرہے ہیں، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کرپشن کی وجہ سے جو سرمایہ کار ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے وہ واپس آرہے ہیں۔

نمل کالج کی سالانہ تقریب اسناد سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ جمہوریت میرٹ کا نام ہے، جمہوریت احتساب اور جواب دہی کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتی۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو ایک آمر نے وزیراعلیٰ بنایا اور شہباز شریف بھائی کی وجہ سے وزیراعلیٰ پنجاب بنے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایک بار پھر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مجھے پارلیمنٹ میں بولنے نہیں دیا جاتا، اس لیے میں یہاں وہ بات کہوں گا، عثمان بزدار پنجاب کے بہترین وزیراعلیٰ ہوں گے کیونکہ ان کی زندگی کا مقصد پیسے بنانا نہیں ہے، ان میں عاجزی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ عثمان بزدار کا تعلق پسماندہ علاقے سے ہے،وہ غریبوں کے مسائل سے آگاہ ہیں،وہ پنجاب میں بہترین ہسپتال بنائیں گے، انہوں نے کہا کہ ان کا علاج پاکستان کے ہسپتال میں ہوگا، یہاں تو شریفوں کے چیک اپ تک بیرون ملک ہوتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ عثمان بزدار اپنے عہدے کو اپنی ذات کے لیے استعمال نہیں کریں گے ، وہ اپنی فیکٹریاں اور شوگر مل نہیں بنائیں گے اور بینکوں سے قرض نہیں لیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار اپنے بیٹوں کو ارب پتی نہیں بنائیں گے، نہ ہی اپنے رشتہ داروں کو نوازیں گے۔

وزیراعظم نےکہا کہ شعبہ لائیواسٹاک میں پاکستان 7ویں نمبر پر ہے، شعبہ لائیواسٹاک اور زراعت میں جدیدٹیکنالوجی متعارف نہیں کرائی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی زرعی کمپنی کارگل کا کہنا ہے کہ ہم یہاں سے 2012 میں واپس چلے گئے تھے کیونکہ یہاں بہت زیادہ کرپشن تھی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں،وہ ملک جسے دودھ دنیا کو بیچنا چاہیے ہم یہاں پاکستان میں سوکھا دودھ درآمد کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں پتہ نہیں کون سی تکنیک استعمال کرنی چاہیے، امریکا میں ایک گائے سے 26 لیٹر دودھ حاصل کیا جاتا ہے لیکن پاکستان میں ایک گائے سے 6 لیٹر دودھ ملتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس لیے پیچھے رہ گئے کیونکہ ہم محنت نہیں کرتے، کامیابی انہیں ملتی جو محنت اور تحقیق کرتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ہم نمل میں ایگرو بزنس ماڈرن ایگری کلچر ٹیکنالوجی کا آغاز کر رہے ہیں اور ملک میں جدید ایگریکلچر ٹیکنالوجی کے بانی بنیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب تو یہ بھی معلوم کیا جاسکتا ہے کہ ایک کھیت میں کتنا پانی اور کتنی کھاد چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اتنے دور دراز علاقے میں یونیورسٹی قائم کرنا مشکل ہوتا ہے، کامیاب طلبا اور ان کے والدین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ 2 قسم کے دنیاوی نظریات ہیں ،ایک نظریہ یہ ہے کہ اپنے لیے بے حساب پیسہ کماتے جائیں اس نظرے کی وجہ سے 62 افراد ایسے ہین جن کے پاس دنیا کے ساڑھے 3 ارب افراد جتنی دولت ہیں اور انہیں اپنا پیسہ ختم کرنے میں 4 سو برس لگیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ دوسرا نظریہ یہ ہے کہ آپ پہلے اپنی ضروریات پوری کریں اور سوچیں کہ میں دوسرے انسانوں کے لیے کیا کرسکتا ہوں۔

عمران خان نے طلبا کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ کامیاب انسان نشیب وفراز سے نہیں ڈرتا، چیلنجز کو قبول کریں،ان کا کہنا تھا کہ زندگی میں چیلنج کا ہونا ضروری ہے ورنہ انسان بوڑھا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نمل یونیورسٹی ایک پلیٹ فارم ہے لیکن پیسے کو زندگی کا مقصد نہیں بنائیں، انہوں نے مزید کہا کہ پیسے بنانے والوں کو میں نے کبھی خوش نہیں دیکھا کیونکہ آپ سے امیر کوئی دوسرا ہوسکتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ علامہ اقبال جانتے تھے کہ مغرب کی طاقت کیا ہے اور ہماری طاقت کیا ہے، ہمیں اپنی ثقافت کو نہیں بھولنا چاہیےاس سے قبل وزیراعظم عمران خان اپنے آبائی شہر میانوالی پہنچے جہاں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور نمل کالج کی انتظامیہ نے وزیراعظم کا پرتپاک استقبال کیا۔

وزیراعظم چھٹی کا روز اپنے آبائی شہر میں گزاریں گے اور پارٹی رہنماؤں سے ملاقات بھی کریں گے۔عمران خان نمل کالج میں آرٹ اور بزنس بلاک کا افتتاح بھی کریں گے۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان قومی اسمبلی کے پانچ حلقوں این اے 95 میانوالی، این اے 131 لاہور ، این اے 243 کراچی ، این اے 53 اسلام آباد اور این اے 34 بنوں سے انتخابی میدان میں اترے تھے اور تمام حلقوں میں فتح یاب ہوئے تھے۔

تاہم عمران خان نے این اے 95 میانوالی کی نشست برقرار رکھتے ہوئے مذکورہ تمام نشستیں چھوڑ دی تھیں۔