42

انتخابی فہرستوں کی نظر ثانی کے احکامات جاری

کراچی۔ صوبائی الیکشن کمشنر سندھ محمد یوسف خان خٹک نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی فہرستوں کی نظر ثانی کے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔ مرد و خواتین کو 31 دسمبر تک ووٹ عارضی یا مستقل پتے پر درج کرنے کا وقت دیا گیا تھا۔ایسے مرد و خواتین جو اس سہولت سے استفادہ حاصل نہیں کر سکے ان کے ووٹ قانون کی روشنی میں غیر موثر ہو گئے ہیں، الیکشن کمیشن انتخابی ایکٹ کی شق 219 اے کے سیکشن 36 کے تحت انتخابی فہرستوں پر نظر ثانی کا آغاز کر دیا ہے۔

انتخابی فہرستوں کی نظر ثانی میں رائے دہندگان کے ووٹ کے اندراج کو شناختی کارڈ پر درج پتوں کے مطابق منتقل کیا جاسکے ایسے ووٹرز جنہوں نے مستقل یا عارضی کے علاوہ ووٹ درج کر رکھا ان کا اندراج شناختی کارڈ پر درج پتے کے مطابق کر دیا جائیگا، رائے دہندگان کو اس دوران یہ سہولت حاصل ہو گی کہ 28 فروری تک فارم 21 الیکشن کمیشن کے متعلقہ دفاتر میں جمع کرا سکتے ہیں۔

شکایات اور معلومات کے لئے ضلع میں قائم مراکز اور 8300 پر ایس ایم ایس پر شناختی کارڈ بھیج کر معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں، انتخابی ایکٹ کے سیکشن 25 کے تحت نئے شناختی کارڈ بنانے والے شہری مستقل اور عارضی پتے پر درج کرا سکتے ہیں، انہوں نے کہا ہے کہ ووٹ شناختی کارڈ پر درج مستقل یا عارضی پتے پر منتقل کر انے کیلئے افراد رجسٹریشن افسر /ضلعی الیکشن کمشنر یا اسسٹنٹ رجسٹریشن افسر کے دفاتر میں28 فروری 2019تک فارم نمبر 21 جمع کرواسکتے ہیں اور رائے دہندگان مزید معلومات کے لئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ویب سائٹ اور ضلعی الیکشن کمشنر سے رابطہ کریں۔

الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 27 کے مطابق ایسے تمام رائے دہندگان جن کا ووٹ شناختی کارڈ پر درج مستقل یا عارضی پتہ کے علاوہ کسی دیگر پتہ پر درج تھا،بیان کے مطابق ایسے تمام رائے دہندگان جو اس سہولت کے پیش نظر اپنے ووٹ کو منتقل نہیں کرواسکے ہیں انکے ووٹ مذکورہ بالا قانون کی روشنی میں غیر موثر ہوگئے ہیں۔