39

بد عنوان عناصر سے آ ہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے‘ چیئر مین نیب

اسلام آباد۔چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بدعنوانی تمام جرائم کی ماں ہے، نیب بدعنوان عناصر سے لوٹی ہوئی رقوم کی وصولی کے لیے تمام وسائل استعمال میں لا رہا ہے اور ان کے ساتھ بلا تفریق قانون کے مطابق آہنی ہاتھوں سے نمٹا جا رہا ہے۔ یہاں جاری بیان کے مطابق چیئرمین نیب نے ادارے کے تمام ڈی جیز کو ہدایت کی ہے کہ وہ جرائم پیشہ افراد اور مفروروں کو قانون کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے کارروائی کریں۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن کا خاتمہ نہ صرف ہماری قومی ذمہ داری ہے بلکہ یہ نیب کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے افسران کو احتساب سب کے لیے پالیسی پر عمل کرتے ہوئے کرپشن کے خاتمے کے لیے اپنی کوششوں کو دگنا کرنا چاہیے تاکہ آہنی ہاتھوں کے ساتھ ملک سے بدعنوانی کو جڑوں سے اکھاڑ پھینکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی بنیادی توجہ بدعنوانی کے بڑے کیسوں پر ہے جس میں اختیارات کے ناجائز استعمال، منی لانڈرنگ اور ریاست کے فنڈز میں خورد برد، عوام کو دھوکہ دینے، آمدن سے زائد اثاثہ جات، ہاؤسنگ سوسائٹیوں، کو آپریٹو سوسائٹیوں، بینک فراڈ، بینک قرض اور نادہندگان شامل ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ نیب نے اپنے قیام کے بعد اب تک 297 ارب روپے بدعنوان عناصر سے وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی کارروائی کا طریقہ کار یہ ہے کہ پہلے شکایات کی تصدیق کی جاتی ہے پھر اس کی تفتیش اور پھر اس کی تحقیقات کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے اپنے راولپنڈی آفس میں جدید فرانزک سائنس لیب قائم کی ہے جہاں پر ڈیجیٹل فرانزک، زیر سوال دستاویزات اور فنگر پرنٹس کے جائزے کی سہولیات شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سینئر سپروائزری افسران کی اجتماعی دانش سے مستفید ہونے کے لیے نیب نے کمبائن انویسٹی گیشن ٹیم متعارف کرائی ہے جس سے نہ صرف کام کا معیار بہتر ہوا ہے بلکہ اس سے نیب کی کی دفتری کارروائی میں کسی ایک فرد کے اثرانداز نہ ہونے کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے افسران کی کارکردگی کو مانیٹر کرنے کے لیے مانیٹرنگ سسٹم بنایا گیا ہے جہاں پر باقاعدگی سے نیب افسران کی کارکردگی مانیٹر کی جاتی ہے کیونکہ نیب خود احتسابی پر یقین رکھتا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ نیب نے دوطرفہ تعاون کے لیے چین کے ساتھ سی پیک منصوبوں کی نگرانی اور انسداد بدعنوانی کے شعبوں میں تعاون کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ایک سال سے نیب نے 440 بدعنوانی کے ریفرنس منظور کیے، 503 ملزموں کو گرفتار کیا، نیب کو گزشتہ سال 44 ہزار 315 شکایات موصول ہوئیں جن کی جانچ پڑتال کے بعد 1713 کی تصدیق، 877 کی تفتیش اور 227 کی تحقیقات کے ساتھ ساتھ 2 ارب 60 کروڑ روپے وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرائے گئے۔ 

انہوں نے کہا کہ گیلانی گیلپ کے حالیہ سروے کے مطابق 49 فیصد عوام نے نیب پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، اسی طرح ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل، ورلڈ اکنامک فورم، پلڈاٹ اور مشعل سمیت عالمی تنظیموں نے اپنی رپورٹس میں نشاندہی کی ہے کہ نیب کی کوششوں کی وجہ سے پاکستان کے کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں تسلسل کے ساتھ تنزلی ہو رہی ہے۔