90

ساہیوال میں جاں بحق افراد کی نماز جنازہ ادا، ذیشان کے ورثا کا میت کے ہمراہ دھرنا

لاہور: ساہیوال میں جاں بحق ہونے والے ڈرائیور ذیشان کے ورثاء نے فیروز پورہ روڈ پر میت رکھ کر دھرنا دے دیا۔

گزشتہ روز ساہیوال میں سی ٹی ڈی کی فائرنگ سے جاں بحق چاروں افراد کی نماز جنازہ ادا کردی گئی جس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ 

واقعے میں جاں بحق ہونے والے خلیل، ان کی اہلیہ نبیلہ اور 13 سالہ بیٹی کو شہر خموشاں میں سپردخاک کردیا گیا جب کہ ڈرائیور ذیشان کے ورثاء نے لاہور کے فیروز پورہ روڈ پر میت رکھ کر دھرنا دے دیا۔ 

ذیشان کی نماز جنازہ کے بعد ورثاء نے اعلان کیا کہ حکومت ذیشان پر لگایا گیا دہشت گردی کا الزام واپس لے، جب تک الزام واپس نہیں لیا جاتا تو اس وقت تک میت سپردخاک نہیں کریں گے۔ 

ذیشان کے ورثاء نے وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت سے استعفیٰ لینے کا مطالبہ بھی کیا۔

یاد رہے کہ وزیر قانون پنجاب راجا بشارت نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ  ساہیوال واقعے میں جاں بحق ہونے والے شخص ذیشان کے گھر میں دہشت گرد موجود ہونے کے مصدقہ شواہد ملے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز جی ٹی روڈ پر ساہیوال کے قریب سی ٹی ڈی نے مشکوک مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 انسانی زندگیاں چھین لیں، مرنے والوں کو داعش کا دہشت گرد قرار دیا گیا۔

پولیس اہل کاروں نے پہلے گاڑی کے ٹائروں پر گولیاں ماریں، گاڑی بیرئیر سے ٹکرائی تو ونڈ اسکرین اور پچھلے دروازے سے فائرنگ کرکے کار سواروں کو موت کے گھاٹ اُتار دیا گیا۔

ساہیوال واقعے کی منظر عام پر آنے والی ویڈیو میں بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ کار سواروں نے نہ گولیاں چلائیں اور نہ اور کسی قسم کی مزاحمت کی جب کہ عینی شاہدین کے مطابق متاثرہ گاڑی سے کپڑوں کے بیگ ملے۔