48

قائدِ حزبِ اختلاف نیب میں آسکتے ہیں تو وزیراعظم بھی قانون سے بالاتر نہیں، چیئرمین نیب

لاہور: چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ اگر قائد قائد حزب اختلاف نیب کاسامنا کرسکتاہے تو قائد حزب اقتدار کو بھی کوئی ایسااستحقاق حاصل نہیں کہ وہ نیب کاسامنا نہ کریں۔

لاہورمیں نیب ہیڈ کوارٹر کے دورے کے موقع پرخطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ چینلوں اور اخباروں میں ہیڈ لائن تھی کہ نیب نے وزیراعظم کی توہین کردی، بہت سادہ لوگ ہیں جنہوں نے لفظ توہین استعما ل کیا، یہ وزیراعظم کی توقیر اورعزت ہے کہ ان کا نام نیب میں ظاہرکیا گیا۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ اگر قائدِحزبِ اختلاف نیب کاسامنا کرسکتے ہیں تو قائد حزب اقتدار کو بھی کوئی ایسااستحقاق حاصل نہیں کہ وہ نیب کاسامنا نہ کریں، اگر قائد حزب اختلاف نیب میں آسکتے ہیں تو پھر وزیراعظم کیوں نہیں آسکتے، اس سے وزیراعظم کی عزت میں اضافہ ہوتا ہے کہ وہ بھی قانون سے بالاتر نہیں، پاکستان میں قانون کی حکمرانی اور آئین پر عملدرآمد کیا جارہا ہے، عالمی سطح پر اب یہ بھی تاثر ہے کہ پاکستان میں بدعنوانی کے خلاف سنجیدہ کوششیں جاری ہیں۔

جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب انتقام پر یقین نہیں رکھتا اور نہ ہی ذاتی جائیداد کے لئے کسی سے انتقام  لے رہا ہے، یہ کہنا بھی درست نہیں کہ نیب کا جھکاؤ کسی پارٹی یا حزب اقتدار کے ساتھ ہے، حزب اقتدار سے نیب پر کوئی دباؤ نہیں، اگر کبھی دباؤ آیا بھی تو نیب دباؤ کے آگے سرنگوں نہیں ہوگا، نیب کی وفاداری صرف پاکستان کے ساتھ ہے، اگر پاکستان سے متعلق بات آئے گی تو نیب اپنا کردار اداکرے گا۔

چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ ہم نے حزب اقتدار کو حزب اختلاف پر کسی قسم کی ترجیح دی ہو، ہمارے لئے تمام سیاستدان چاہے حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں برابر ہیں، حزب اختلاف کو یہ ضرورکہوں گا کہ انہیں کچھ  باذوق ہونا چاہئے، نیب کو منشاء بم سے تشبیہ نہیں دی جانی چاہئے، نیب کبھی منشاء بم تھا اورنہ کبھی ہوگا، آپ اتنا ضرور کہہ سکتے ہیں کہ نیب ہائیڈروجن اور نائیٹروجن بم ہے جو صرف بدعنوانی کے خاتمے کےلئے آیا ہے۔