163

فاٹا انضمام ‘ آئینی ترمیم سمیت کارپوریٹ شعبے کی بحالی

اسلام آباد۔پاکستان کی پارلیمان نے گزشتہ سال وفاق کے زیرانتظام سابق قبائیلی علاقہ جات کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے 25 ویں آئینی ترمیم سمیت کارپوریٹ سیکٹرکی بحالی، کم عمر قیدیوں ، بچوں اورمخنثوں کے حقوق کے تحفظ ، نئی یوینورسٹیوں کے قیام اورصحت و میرین انشورنس سمیت 33 قوانین کی منظوری دی۔سابق قبائیلی علاقہ جات کے انضمام سے ان علاقوں کو ملک کے مرکزی سیاسی اورقانونی دھارے میں لانے کی راہ ہموارہوئی ہے۔

پارلیمان کے سرکاری ریکارڈ کے مطابق گزشتہ سال پارلیمان نے سابق قبائیلی علاقہ جات تک سپریم کورٹ اورہائی کورٹ کے دائرہ سماعت کی تکمیل کے قانون کی بھی منظوری دی۔تعلیمی شعبے میں پارلیمان نے اپرنٹس شپ ایکٹ، شہید ذولفقارعلی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی ترمیمی ایکٹ، نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ایکٹ، نیشنل سکل یونیورسٹی اسلام آباد ایکٹ،کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد ایکٹ، انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بہاولپورایکٹ، نیشنل سوک ایجوکیشن کمیشن ایکٹ، اورانسٹی ٹیوٹ فارآرٹ اینڈ کلچر ایکٹ کی منظوری دی۔صحت کے شعبے میں پارلیمان نے اسلام آباد ہیلتھ کئیر ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ کی منظوری دی، اسی طرح انسانی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے ایکٹ کی منظوری دی گئی۔

اس ایکٹ کا بنیادی مقصد بالخصوص خواتین اوربچوں کی سمگلنگ کی روک تھام ہے۔اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری کے حدود میں بچوں کو جسمانی،ذہنی تشدد اور بدسلوکی سے بچانے کیلئے اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کی منظوری دی گئی۔اسی طرح کم عمر قیدیوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے جووینائیل جسٹس سسٹم ایکٹ کی بھی پارلیمان نے منظوری دی۔ پارلیمان نے میرین انشورنس ایکٹ کی بھی منظوری دی ہے تاکہ میرین انشورنس سے متعلق بزنس کے امورکوبہتر بنایا جاسکے۔پارلیمان نے اپرنٹس ایکٹ کی منظوری بھی دی گئی تاکہ اپرنٹس شپ کے دوران معیارکویقینی بنایا جاسکے۔کارپوریٹ سیکٹر کی بحالی کے ضمن میں کارپوریٹ ری ہیبلیٹیشن ایکٹ کی منظوری دی گئی۔

گزشتہ سال پارلیمان نے مخنثوں کے حقوق کے ضمن میں ٹرانس جینڈر پرسنز ( پروٹیکشن اینڈ رائٹس) ایکٹ کی منظوری بھی دی۔قومی اسمبلی میں ملازمین کی تقرری اورملازمت کے شرائط کے ضمن میں قومی اسمبلی ایمپلائز ایکٹ کی منظوری دی گئی۔پارلیمان نے گزشتہ سال فیڈرل بنک فارکواپریٹو اورکواپریٹوبنکنگ سیکٹر و ہاوس بلڈنگ فنانس کارپوریشن (ترمیمی) ایکٹ، صدر کی تنخواہ ومراعات کا بل، لیگل پریکٹشنرز اینڈ بارکونسل بل، گیس انفراسٹرکچرڈولپمنٹ سیس اوربجلی کی تقسیم وترسیل سے متعلق بلوں کی منظوری دی۔مئی میں قومی اسمبلی نے فنانس بل کی منظوری دی جبکہ اکتوبر میں ضمنی مالیاتی بل کی منظوری دی گئی۔