36

ڈیم نہ بنا تو لوگوں کے ساتھ ملکر احتجاج کروں گا‘ چیف جسٹس

اسلام آباد۔چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ ڈیم نہ بنا اور زلزلہ متاثرین کا مسئلہ حل نہ ہوا تو میں لوگوں کے ساتھ بیٹھ کر احتجاج کروں گا۔سپریم کورٹ میں زلزلہ متاثرین امداد کیس کی سماعت ہوئی۔دوران سماعت چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ زلزلے کے بعد لٹے پٹے لوگوں کی امداد پوری دنیا سے کی گئی تھی۔دینے والے ہاتھ پل بھر میں لینے والے بن گئے تھے۔متاثرین ایٹم بم نہیں گرایا تھا قدرتی آفت آئی تھی۔

انہوں نے ریمارکس دئے ہوئے کہا کہ امدادی رقم حکومت کے پاس امانت تھی اور اس وقت کی حکومت نے متاثرین کو امانت میں خیانت کی تھی۔ٹین کی چھتوں تلے آج کی سردی میں رہنا ممکن نہیں ہے جب کہ متاثرہ علاقوں میں اسکول اور اسپتال بھی نہیں ہیں۔چیف جسٹس نے کہا وزیراعظم عمران خان کو سیشن جج کی رپورٹ بھجوائی گئی لیکن کچھ نہ ہوا۔

اٹارنی جنرل انور منصور نے موقف اختیار کیا کہ میری کل رات وزیراعظم سے بات ہوئی ان کو رپورٹ کے بارے میں علم نہیں تھا۔ہمیں ایک ہفتے کا وقت دیں ہم مکمل جواب دیں گے۔چیف جسٹس نے حکم دیا کہ وفاقی کابینہ خود بیٹھ کر اس معاملے کو دیکھے۔چیف جسٹس نیا فسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو سب سے زیادہ جس صوبے سے محبت ملی ان کو اس صوبے کا خیال نہیں۔

حکومت زلزلہ متاثرین کے لیے دیا گیا پیسہ ایسے استعمال نہیں کر سکتی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم نے اپریل میں متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا تو وہاں جماعت اسلامی اور جماعت الدعوہ کے میڈیکل کیمپپ لگے ہوئے نظر آئے۔متاثرہ علاقوں میں حکومت نے کون کون سے منصوبے مکمل کیے ہیں اس کی رپورٹ دی جائے۔بالاکوٹ نیو سٹی تعمیر کے فنڈز کہاں اور کیوں بھیجے۔چیف جسٹس نے ایرا کے سربراہ جنرل عمر حیات کو آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔