123

معاشی حالات بہتر ہونے میں وقت لگے گا ٗ اسد عمر

اسلام آباد۔ وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ معاشی حالات بہتر ہونے میں دو سال لگ سکتے ہیں اگلے آٹھ ماہ میں حالات بہتر نہیں ہوں گے رواں ماہ دو پیداواری اداروں پر ٹیکسوں کا بوجھ کم کریں گے۔ 

وزیراعظم کے نئے وژن کے تحت 85 فیصد ٹارگٹس حاصل کر لئے ہیں۔ رزاق داؤداور میرے درمیان کوئی اختلاف نہیں ، مل کر کام کر رہے ہیں۔ پتہ نہیں میرے استعفے کی افواہ کس نے پھیلائی۔ ایک نجی ٹی وی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ نجی شعبہ بینکنگ سیکٹر سے قرضے لے رہا ہے۔ رواں ماہ پانچ فیصد ایکسپورٹ میں کمی آئی ہے۔ ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر آج سے زیادہ ہو جائیں گے۔ پتہ نہیں استعفے کی افواہ کس نے اڑائی تھی ملک کے لئے صبح سے شام تک کام کر رہے ہیں۔ 7 لاکھ سے زائد افراد کا ڈیٹا موجود ہے جن کو ٹیکس ادا کرنا چاہئے سب کو نوٹس جاری کر کے ملک میں افراتفری نہیں پھیلانا چاہتے۔

رزاق داؤد اور میری قریبی ورکنگ ریلیشن شپ ہے۔ ہمارے درمیان کوئی اختلاف نہیں، ہم مل کر کام کر رہے ہیں۔ 100 دن میں 80، 85 فیصد پلانز بن گئے اب عملدرآمد کی باری آ گئی ہے۔ عملدرآمد کمیٹیاں بننا شروع ہو گئی ہیں۔ سندھ کا تعین بالکل صاف ہو چکا ہے۔ اب کام ہوتا ہو نظر آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ شوکت عزیز کے دور میں بھی ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوا تھا۔ جب (ن) لیگ کی حکومت ختم ہوئی تو ڈالر 85 روپے یہ تھا۔ 

ن لیگ نے مصنوعی طریقے سے ڈالر کی قیمت کم رکھی تھی۔ عمران خان نے نیا وژن دیا ہے۔ ہم نے 85 فیصد ٹارگٹس حاصل کر لئے ہیں۔ چین کے دورے پر ایک بڑا وفد گیا تھا دورے میں ہر میٹنگ میں ہر کوئی موجود نہیں تھا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ رواں ماہ دو پیداواری اداروں پر ٹیکسوں کا بوجھ کم کرینگے۔ ہمارے فیصلوں سے کاروبار کے لئے لوگوں کو پیسے ملنا شروع ہونگے۔ ریڑھی لگانے والوں کے لئے بھی کام کر رہے ہیں۔ بیرون ملک پاکستان میں سرمایہ کاریں کرینگے۔ کراچی میں رئیل اسٹیٹ کا کاروبار رکھا ہوا تھا۔ ملکی خسارے میں کمی لے کر آئینگے۔ چین سے 18 ملین ڈالرز کی ایکسپورٹ ہوتی ہے۔ افغان ٹرانزٹ کے ذریعے سمگلنگ ہوتی ہے۔ ادارے مضبوط کر رہے ہیں۔ ادارے مضبوط ہوں گے تو ملک مضبوط ہو گا۔ وزیراعظم میری کارکردگی سے مطمئن نظر آ رہے تھے۔ وزیراعظم نے وزارت توانائی اور وزارت انسانی حقوق کی تعریف کی اسد عمر نے کہا کہ 1600 روپے کا ایل این جی سلنڈر اب 1100 کا ہے۔ 

مشکل وقت میں ہم نے کوشش کی کہ عوام پر کم بوجھ ڈالا جائے۔ این ایف سی ایوارڈ کے باعث وفاقی بینک کرپٹ ہو گیا ہے۔ این ایف سی ایوارڈ کے بعد صوبوں پر بھاری ذمہ داری ہے۔ معاشی حالات بہتر ہونے میں دو سال لگ سکتے ہیں۔ اگلے آٹھ ماہ میں حالات بہتر نہیں ہونگے۔ عوام سمجھتے ہیں انہیں کن مافیاز نے نقصان پہنچایا۔ عمران خان کی نیت پر کسی کو شک نہیں ہے سوئٹزرلینڈ کے ساتھ دو ہفتے پہلے معاہدہ طے پا گیا ہے۔ معاہدے سے پرانی معلومات بھی حاصل کر سکیں گے۔ دبئی میں پراپرٹی رکھنے والوں کے خلاف خصوصی سیل بنایا گیا ہے۔