72

وزیراعظم کا ہرتین ماہ بعد کابینہ اراکین کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا فیصلہ

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ہر تین ماہ بعد وفاقی کابینہ اور اداروں کی کارکردگی پر جائزہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے حکومت کے 100 روز مکمل ہونے کے بعد وفاقی وزراء، وزرائے مملکت اور مشیران کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کیا جو وزیراعظم ہاؤس میں جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزارتوں اور ڈویژن نے اپنے اداروں کی کارکردگی کی تازہ رپورٹ کا جائزہ پیش کیا جب کہ وزراتوں، ڈویژنز اور مشیروں کے متعلقہ محکموں کی جانب سے تین ماہ کی کارکردگی پر بریفنگ دی گئی۔ اس دوران گزشتہ تین ماہ میں کیے گئے سروس ڈیلیوری اور کفایت شعاری اقدامات سمیت وفاقی وزارتوں اور ادارہ جاتی پرفارمنس بہتر بنانےکی مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔

ترجمان وزیراعظم ہاؤس کا کہنا ہےکہ وزیراعظم نے ہر تین ماہ بعد وفاقی کابینہ اور  اداروں کی کارکردگی پر جائزہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ تمام وزارتوں کو عمل درآمد کیلئے مخصوص اسٹریٹیجک پلان سونپنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق تمام وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ اجلاس ہر 3 ماہ بعد بلانے سے درست نشاندہی ممکن ہوگی، اس کا مقصد آئندہ 5 برسوں میں وزارتوں کی کارکردگی کو زیادہ سے زیادہ بہتر کرنا اور عوام کا معیار زندگی بہتر بنانا ہے۔

اس کے علاوہ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ہر وزارت عملدرآمد کا 5 سالہ مخصوص اسٹریٹجک پلان بنائے گی، تین ماہ کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد جہاں ضرورت پیش آئے گی وہاں اصلاح کی جائے گی، اس طرح حکومت کی مجموعی کارکردگی کو بہتر بنایا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس کے دوران اب تک 15 وزارتوں کی جانب سے رپورٹ پیش کی جاچکی ہے جس پر وزیراعظم نے متعلقہ وزراء اور وزارتوں کے حکام سے 5 سے 7 منٹ تک سوالات بھی کیے۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ وفاقی کابینہ کا اجلاس آج دن بھر جاری رہنے کا امکان ہے۔

ذرائع کا بتانا ہےکہ آج وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لیے جانے کے بعد جن وزراء کی کارکردگی تسلی بخش نہ ہوئی وزیراعظم کی جانب سے ان کے قلمدان بھی تبدیل کیے جاسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر ریلوے شیخ رشید نے دعویٰ کیا تھا کہ وزیراعظم نے انہیں وزارتِ اطلاعات میں آنے کی پیشکش کی ہے جب کہ شیخ رشید کے بیان پر فواد چوہدری نے ان کے لیے اپنی وزارت چھوڑنے کی بھی پیشکش کی تھی تاہم بعد میں شیخ رشید نے اپنے بیان پر یوٹرن لے لیا۔