76

وزیر اعلیٰ کا بس رپیڈ ٹرانزٹ اور شیلٹر ہوم کا دورہ

پشاور۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے زیر تعمیر بس رپیڈ ٹرانزٹ پشاور کا اچانک دورہ کیا، صوبائی حکومت کے ترجمان اجمل خان وزیر، آئی جی پی صلاح الدین محسود، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری محمد اسرار ، سٹریٹیجک سپورٹ یونٹ کے سربراہ صاحبزادہ سعید اور دیگر متعلقہ حکام بھی وزیر اعلیٰ کے ہمراہ تھے

وزیر اعلیٰ نے بی آر ٹی کی مقررہ وقت پر تکمیل میں تاخیر کا باعث بننے والی رکاوٹیں فوری طور پر دور کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ وہ منصوبے پر تیز تر کام دیکھنا چاہتے ہیں، اس سلسلے میں جلد اجلاس بھی بلا رہے ہیں، انہوں نے واضح کیا کہ اگر منصوبہ بروقت مکمل نہ ہوا تو حکومت سخت ایکشن لے گی، غفلت کے مرتکب سرکاری اہلکاروں کو نکال باہر کیا جائے گا ، کمپنیوں اور ٹھیکیداروں کو بلیک لسٹ کیا جائے گا، کوئی بھی کسی قسم کی خوش فہمی میں نہ رہے ،جب حکومت ایکشن لے گی تو اسکی زد میں آنے والا کوئی بھی ہو بچ نہیں پائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر فردوس، ہشت نگری اور گل بہار میں مختلف تعمیراتی سرگرمیوں اور پیش رفت کا معائنہ کیا اور موقع پر موجود لوگوں کی شکایات بھی سنیں۔

دریں اثناء وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے گل بہارپولیس سٹیشن کا بھی اچانک دورہ کیا، جہاں انہوں نے تھانے کے مختلف حصے دیکھے اور ایف آئی آر کے اندراج کے طریق کار کا جائزہ لیا،آئی جی پی اور سی سی پی او پشاور نے وزیر اعلیٰ کو موجودہ تھانہ کلچر پر بریفنگ دی۔ پولیس سٹیشن کے باہر ایک بچے نے وزیر اعلیٰ سے سوال کیا کہ وزیر اعلیٰ بننے سے پہلے آپ کی کیا سوچ تھی،جس پر وزیر اعلیٰ نے جواب دیا کہ وہ پہلے ناظم تھے ،پھر ایم پی اے بنے ا ور اب وزیر اعلیٰ ہیں، انہوں نے کہا کہ عمران خان کے تبدیلی کے ایجنڈے پر عمل درآمد انکا مقصد ہے۔ کوشش ہے کہ عوام کو گھٹن کے ماحول سے نکالیں، صحت ، تعلیم کی معیاری سہولیات دیں، میرٹ کی بالادستی ہو اور حقدار کو اسکا حق ملے۔

ہماری کوشش ہے کہ نوجوانوں کا مستقبل محفوظ ہو۔وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر بچے کو نقد انعام بھی دیا۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبے میں سی پیک پراجیکٹس پر بھرپور توجہ مرکوز کرنے اور خصوصاً فلیگ شپ منصوبوں رشکئی سپیشل اکنامک زون ، حطار سپیشل اکنامک زون، گریٹر پشاور سرکلر ریلوے اور سی پیک کے متبادل روٹ ، گلگت ۔شندور۔چترال۔چکدرہ روڈ پر تیز رفتار پیش رفت یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے، انہوں نے توانائی کے صوبائی منصوبوں سے پیدا ہونے والی بجلی کے استعمال کیلئے طریق کار وضع کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور اس سلسلے میں علیحدہ اجلاس کا عندیہ دیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا۔

اجلاس میں صوبے کے مختلف شعبوں میں سی پیک کے تحت پراجیکٹس اور چینی سرمایہ کارکمپنیوں کی معاونت سے منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا،سینئر صوبائی وزیر عاطف خان کے علاوہ صوبائی وزراء تیمور سلیم جھگڑا، شہرام خان ترکئی،اکبر ایوب، محب اللہ خان، معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہزاد بنگش، مختلف صوبائی محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں رشکئی سپیشل اکنامک زون کے ترجیحی بنیادوں پر قیام کی ضرورت سے اتفاق کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سی پیک میں شامل یہ صوبائی حکومت کا نہایت اہم منصوبہ ہے، اس منصوبے کا قیام ہماری بھی ترجیح ہے اور چین خود بھی اس منصوبے میں گہری دلچسپی لے رہا ہے۔انہوں نے گریٹر پشاور ریجن سرکلر ریل منصوبے کی پراپر فیزیبلٹی کی بھی ہدایت کی اور واضح کیا کہ فنی اور مالی پیچیدگیوں سے بالا تر مکمل اور حقیقت پسندانہ فیزیبلٹی تیار کی جائے جس میں منصوبے کیلئے مناسب ماڈل کی بھی آپشن موجود ہو۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے نئے قائم کئے گئے شیلٹر ہوم پجگی روڈ کابھی اچانک دورہ کیا،صوبائی حکومت کے ترجمان اجمل خان وزیر، پرنسپل سیکرٹری محمد اسرار اور سٹریٹیجک سپورٹ یونٹ کے سربراہ صاحبزادہ سعیدبھی وزیر اعلیٰ کے ہمراہ تھے۔وزیر اعلیٰ نے شیلٹر ہوم کے مختلف کمروں اور سہولیات کا معائنہ کیا۔انہوں نے شیلٹر ہوم میں تمام سہولیات یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پشاور بھر سے بے گھر افراد کو رات کے قیام کی سہولت دی جائے گی۔