72

سائبر سکیورٹی مزید سخت کرنے کیلئے ’گائیڈ لائن‘ جاری

کراچی۔سٹیٹ بینک آف پاکستان ( ایس بی پی) کی جانب سے بینکوں بالخصوص مائیکرو فنانس بینکس (این ایف بیز) کو سائبر حملوں اور ان کے صارفین کو فراڈ سے بچانے کے لیے گائیڈ لائن جاری کردی گئی ہے ۔

گزشتہ روز اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام بینکوں اور ایم ایف بیز کو وسیع پیمانے پر اقدامات کرنے ہوں گے اور اپنے متبادل ترسیل کار نظام (اے ڈی سیز) اور ادائیگی کے نظام بشمول کارڈ سسٹم‘آر ٹی جی ایس، سوئفٹ، انٹرنیٹ یا موبائل رینکنگ اور برانچ لیس بینکنگ میں خامیوں کی جانچ کے لیے ٹیسٹ کروائیں۔

بیان کے مطابق تمام بینکس ٹیسٹنگ کے بعد ان رپورٹس کو ایکشن پلان کے ہمراہ پیمنٹ سسٹم ڈپارٹمنٹ ( پی ایس ڈی) کو مارچ 2019 تک جمع کروائیں۔اس کے علاوہ بینکوں کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ وہ اپنے اے ڈی سیز اور ادائیگی کی نظام کا تیسرے فریق سے آڈٹ کروائیں اور اس کی رپورٹ پی ایس ڈی کو 31 دسمبر 2019 تک جمع کروائیں۔

ایس بی پی کی جانب سے جاری ہدایت نامے میں کہا گیا کہ تمام بینکس ایم ایف بیز یکم جنوری 2019 سے اپنے تمام صارفین کو بذیعہ ایس ایم ایس اور ای میل تمام ملکی اور بیرونِ ملک ٹرانزیکشن سے آگاہ کریں گے۔مرکزی بینک کے مطابق مقامی بینک ہی کسی بھی اے ڈی سیز کو فعال بناتے وقت صارفین کے لیے اس کی تصدیق کو یقینی بنانے کے پابند ہوں گے‘اگر اسے فعال بنانے میں ناکام ہونے اور صارف کا نقصان ہونے کی صورت میں متعلقہ بینک اس کا نقصان پورا کرے گا۔

ایس بی پی کے مطابق کارڈ کے اجرا کرنے والے بینکس کے پاس یہ قابلیت بھی حاصل ہوجائیگی کہ وہ اپنے صارفین کو ہی سرحد پر ٹرانزیکشن کے لیے کارڈ کو استعمال کرنے اور اسے بند کرنے کے لیے فعال بنادے گا، تاکہ وہ خود ہی فیصلہ کر سکیں کہ کب کارڈ کو فعال بنانا ہے اور کب اسے بند کرنا ہے۔علاوہ ازیں تمام بینکس 30 جون 2019 تک موجود کارڈز کو ای ایم وی چپ اینڈ پن پیمنٹ کارڈز سے تبدیل کردیں گے۔ذرائع کے مطابق حال میں ایک مقامی بینک کی جانب سے یہ رپورٹ دی گئی تھی کہ سائبر حملوں کے نتیجے کچھ صارفین 2 کروڑ 60 لاکھ روپے سے محروم ہوگئے تھے۔