88

آسیہ بی بی کی بریت پر مذہبی جماعتوں کا احتجاج

سپریم کورٹ کی جانب سے توہین مذہب کیس کا سامنا کرنے والی آسیہ بی بی کی رہائی کے حکم کے بعد کراچی سمیت ملک کے دیگر حصوں میں مذہبی جماعتوں نے احتجاج شروع کردیا۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل ہی تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے اپنے کارکنان کو جمع ہونے کی کال دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر آسیہ بی بی کو رہا کیا جائے تو اس کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروائیں۔

عدالتِ عظمیٰ کے فیصلے کے بعد مذہبی جماعت کے کارکنان اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم فیض آباد پر جمع ہونا شروع ہوگئے اور وہاں روڈ کو بلاک کردیا، علاوہ ازیں اسلام آباد میں آبپارہ کے علاقے کو بھی بند کروادیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ اہلِ سنت والجماعت نے بھی آبپارہ کے علاقے میں احتجاج شروع کردیا اور حکومت مخالف نعرے بازی کی جبکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

تحریک لبیک پاکستان نے شیخوپورہ اور قصور شہر میں احتجاج کرتے ہوئے ان کے مختلف علاقوں کو بند کردیا۔ایک روز قبل علامہ خادم حسین رضوی کی سربراہی میں ٹی ایل پی کے کارکنان نے بھی پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج کیا تھا، جبکہ داتا دربار کے باہر بھی دھرنا دیا تھا۔ لاہور میں مظاہرین نے موٹروے پر احتجاج کرتے ہوئے بابوصابو، فیض پور، شیخوپورہ اور کالاشاہ کاکو انٹرچینچ بند کردیا۔

علاوہ ازیں اوکاڑہ، رینالہ خورد، پتوکی، مانگا منڈی موہلنوال اور پکا میل مقامات پر بھی ہائی وے کو بند کردیا گیا۔ سرگودھا میں بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے اور علماء کرام نے شہر بھر میں ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے 12 بلاک چوک میں احتجاجی مظاہرہ شروع کردیا۔ مظاہرین نے زبردستی دکانیں بند کروادیں جبکہ حالات کی کشیدگی پر اسکولوں میں چھٹی کردی گئی۔