75

العزیزیہ ریفرنس میں نیب کا حتمی بیان قلمبند

اسلام آباد۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ ریفرنس میں نیب نے حتمی بیان مکمل کرلیا ، آئندہ سماعت پر نواز شریف بطور ملزم اپنا بیان قلمبند کرائیں گے۔ منگل کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر 2 کے جج ارشد ملک نے نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر واثق ملک نے العزیزیہ ریفرنس میں شواہد مکمل ہونے سے متعلق حتمی بیان دیا اور کہا کہ العزیزیہ ریفرنس میں ہمارے شواہد مکمل ہو گئے ہیں،العزیزیہ ریفرنس میں کل 22 گواہان کے بیانات قلمبند کرائے،۔نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ آئندہ سماعت پر نواز شریف کا بطور ملزم بیان قلمبند کیا جائے، عدالت نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کا بیان آئندہ سماعت پر بطور ملزم ریکارڈ کیا جائے گا۔

نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے سپریم کورٹ کے 20 اپریل اور 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی کاپیاں بھی پیش کی گئیں جس پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے نیب پراسیکیوٹر کے بیان پر اعتراض کیا اور کہا سپریم کورٹ کا 20 اپریل کا فیصلہ اس ریفرنس سے متعلق نہیں، دوسرا فیصلہ آجانے کے بعد پرانا فیصلہ پیش نہیں کیا جاسکتا۔ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا دونوں فیصلوں میں مشترک بنیادیں حوالے کے طور پر پڑھی جاسکتی ہیں۔