285

پہلا ٹی ٹوئنٹی؛ پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو شکست دے دی

کراچی : پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو 143 رنز سے شکست فاش دے دی

نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں کے درمیان کھیلے جانے والی تین ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے بلے بازوں کی شاندار کاکردگی کی بدولت مقررہ 20 اوورز میں 203 رنز بنائے۔

اس سے قبل ویسٹ انڈیز کے کپتان جیسن محمد نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ قومی ٹیم کی جانب سے فخرزمان اور بابراعظم نے اننگز کا آغاز کیا، فخر نے پہلے ہی اوور میں سیموئل بدری کو 3 چوکے رسید کیے اور 13 رنز بٹورے۔

بابر اعظم اور فخرزمان نے ٹیم کو 5 اوورز میں 46 رنز کا جارحانہ آغاز فراہم کیا لیکن 5ویں اوور کی آخری گیند پر ریاد ایمرٹ نے بابر اعظم کو پویلین واپس بھیج دیا، وہ 17 رنز بناکر آؤٹ ہوئے

حسین طلعت نے تیسرے نمبر پر بیٹنگ کے لیے فخر زمان کے ساتھ مل کر 19 رنز ہی بنائے تھے کہ اس دوران طلعت کی ایک غلط کال پر فخر زمان رن آؤٹ ہوکر پویلین واپس لوٹ گئے۔ فخر زمان نے 24 گیندوں پر ایک چھکے اور 6 چوکوں کی مدد سے 39 رنز بنائے۔

فخر کے آؤٹ ہونے کے بعد کپتان سرفراز احمد خود بیٹنگ کے لیے آئے اور حسین طلعت کے ساتھ مل کر 85 رنز کی عمدہ شراکت داری قائم کی، اس دوران دونوں کھلاڑیوں نے گراؤنڈ کے چاروں اطراف شاندار اسٹروکس کھیلے لیکن بدقسمتی سے قومی ٹیم کا ایک اور کھلاڑی بھی رن آؤٹ ہوگیا۔

اپنے ڈیبیو میچ میں حسین طلعت نے 37 گیندوں پر 41 رنز کی اننگز کھیلی۔ حسین طلعت کے آؤٹ ہونے کے بعد سرفراز بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ رکے اور اگلے ہی اوور میں 38 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے، ان کی اننگز میں ایک چھکا اور 4 چوکے شامل تھے۔

قومی ٹیم میں ڈیبیو کرنے والے دوسرے کھلاڑی آصف علی صرف 2 گیندوں کے مہمان ثابت ہوئے اور وہ غلط شارٹ کھیلتے ہوئے ایک رنز پر بولڈ ہوگئے۔

آخری اوورز میں شعیب ملک اور آل راؤنڈر فہیم اشرف کی جارحانہ کھیل کی بدولت قومی ٹیم ایک بڑا مجموعی اسکور کرنے میں کامیاب رہی، ملک 14 گیندوں پر 37 اور فہیم 9 گیندوں پر 16 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔

پاکستان کی جانب سے پی ایس ایل تھری میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کرنے والے 2 کھلاڑیوں کو بہترین کارکردگی کی بنیاد پر پلینگ الیون کا حصہ بنایا گیا ہے۔ آل راؤنڈر حسین طلعت کو رمیز راجہ نے گرین کیپ پہنائی جب کہ آصف علی کو وقار یونس نے کیپ پہنائی۔

سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ اسٹیڈیم میں شائقین  کی تعداد دیکھ کر اچھا لگ رہا ہے، امید ہے شائقین کو اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی جب کہ پچ بیٹنگ کے لیے  بہتر لگ رہی ہے، بڑا ہدف دینے کی کوشش کریں گے۔ جیسن محمد کا کہنا تھا کہ پہلی بار کپتانی کررہا ہوں اس لیے تھوڑا دباؤ ہے جب کہ ہماری ٹیم سینئر اور جونیئر کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔

قومی ٹیم سرفراز احمد کی کپتانی میں فخر زمان، بابراعظم، شعیب ملک ، آصف علی، حسین طلعت، فہیم اشرف، محمد نواز، شاداب خان، محمد عامر اور حسن علی پر مشتمل ہے۔

ویسٹ انڈیز کی ٹیم جیسن محمد کی کپتانی میں اندرے فلیچر، چاڈوک والٹن، مارلن سیموئل، دنیش رامدین، رومین پاول، کیمو پال، ریاد ایمرٹ، ویراسیمی پرمول، کیسرک ولیمس اور سیموئل بدری پر مشمتل ہے۔

اس سے قبل شائقین کرکٹ کو شٹل بس سروس کے ذریعے گراؤنڈ تک لایا گیا اور سخت سیکیورٹی چیکنگ کے بعد شائقین کو اسٹیڈیم میں جانے کی اجازت دی گئی جب کہ مہمان ٹیم کو انتہائی سخت سیکیورٹی میں اسٹیڈیم پہنچایا گیا۔