15

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایم ڈی کیٹ امتحان دوبارہ لینے کا حکم دے دیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایم ڈی کیٹ امتحانات کے خلاف درخواست منظور کرلی، جسٹس ارباب محمد طاہر نے یونیورسٹی کو ایم ڈی کیٹ امتحان دوبارہ لینے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی ایک ماہ میں دوبارہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ لے۔

ایم ڈی کیٹ امتحان کا انعقاد 22 ستمبر کو 30 شہروں اور 2 بین الاقوامی مراکز میں ہوا جبکہ ایم ڈی کیٹ 2024 کے لیے 167,744 طلبہ کا اندراج کیا گیا، شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی نے 33 امتحانی مراکز قائم کیے۔

یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز (UHS) نے 26 امتحانی مراکز کا جبکہ خیبر میڈیکل یونیورسٹی (KMU) نے 13 امتحانی مراکز اور ڈاؤ یونیورسٹی نے 6 مراکز قائم کیے۔

پنجاب میں ایم ڈی کیٹ امتحان کے لیے 58,380 طلبہ سندھ میں 38,678 طلبہ، خیبرپختونخوا میں 42,329 طلبہ، بلوچستان میں 5,806 جبکہ اسلام آباد میں 18,408 طلبہ ایم ڈی کیٹ امتحان کے لیے رجسڑڈ ہوئے، اس کے علاوہ آزاد کشمیر میں 3,145، گلگت بلتستان میں 739 طلبہ نے ایم ڈی کیٹ کے لیے اندراج کرایا جبکہ ایم ڈی کیٹ امتحان میں 259 بین الاقوامی طلبہ بھی حصہ لیا۔

ایم ڈی کیٹ امتحان کے بعد شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے متاثرہ سٹوڈنٹ پی ایم ڈی سی سیکرٹریٹ پہنچ گئے اور درخواست دی جس کے مطابق یونیورسٹی نے امتحانی عمل مکمل ہونے کے باوجود تاحال سوالنامہ ویب سائٹ پر اپلوڈ نہیں کیا، ایم ڈی کیٹ میں دی گئی متعدد کیز (Keys) غلط تھی، متعدد سوالات بھی آؤٹ آف سلیبس دیے گئے تھے، ایم ڈی کیٹ امتحان میں پیش آنے والی درج ذیل دشواریوں نے طلباء کا مستقبل داؤ پر لگا دیا، 22 ستمبر کو لئے گئے سنٹرلائز امتحان کا سوالنامہ پبلک کیا جائے۔

تاہم اب میڈیکل کالجز میں داخلے کے خواہشمند طلبا کے لیے بڑی خبرسامنے آئی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایم ڈی کیٹ امتحانات کے خلاف درخواست منظور کرلی۔

جسٹس ارباب محمد طاہر نے یونیورسٹی کو ایم ڈی کیٹ امتحان دوبارہ لینے کا حکم دے دیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی ایک ماہ میں دوبارہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ لے۔

عدالت نے قرار دیا کہ پی ایم ڈی سی رپورٹ کے مطابق ایم ڈی کیٹ پیپر میں سوالات آؤٹ آف سلیبس تھے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ ہائیکورٹ نے ایم ڈی کیٹ 4 ہفتوں میں دوبارہ لینے کا حکم دیا تھا۔ ایم ڈی کیٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں کے کیس میں عدالت نے مختصر فیصلہ سنا دیا تھا۔

جسٹس صلاح الدین پہنور نے پی ایم ڈی سی کے وکیل سے کہا تھا کہ جہاں طاقت ور لوگ ہیں وہاں آپ کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں، آج ہی ایم ڈی کیٹ کے نتائج کا اعلان کریں، کیا 8 ہزار روپے فی امیدوار لیے گئے؟ یہ غریب کے لیے زیادہ ہے، بظاہر یہ امتحان کمپرومائزڈ ہوا ہے۔