اسلام آباد: پاکستان کی چاول کی ایکسپورٹ 4 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کا اجلاس محمد جاوید حنیف کی زیر صدارت ہوا جس میں وزارت تجارت کے حکام کی نئی ٹیرف پالیسی پر قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دی گئی۔
وفاقی وزیر تجارت جام کمال کا کہنا تھا کہ پاکستان میں گزشتہ 10 سالوں میں ایکسپورٹ میں بڑا اضافہ نہیں ہوا، بہت جلد ٹیرف پالیسی بورڈ کے سامنے تجاویز رکھیں گے، بورڈ کی تمام سفارشات وزیر اعظم کو پیش کی جائیں گی۔
وزیر تجارت کا کہنا تھا کہ بھارت نے چاول کی ایکسپورٹ نہیں کی تو پاکستان کی چاول ایکسپورٹ بڑھ گئیں، پاکستان کی چاول کی ایکسپورٹ 4 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے، فٹ ویئر، ٹائر اور فون انڈسٹریز ملک میں آرہی ہیں، چین سے بڑی امریکی کمپنیاں نکل رہی ہیں، ہم دیکھ رہے ہیں ان کمپنیوں کو پاکستان کی طرف کیسے لاسکتے ہیں۔
حکام وزارت تجارت کا کہنا تھا کہ نیشنل ٹیرف کمیشن کی فائنڈنگ کے مطابق ہماری برآمدات 30 ارب ڈالر رہیں،2190 خام اشیاء ہیں جن پر ڈیوٹی زیرو کر دی ہے۔
رکن قائمہ کمیٹی عاطف خان کا کہنا تھا کہ آئی ٹی میں جو مسائل آ رہے ہیں اس کو دیکھیں، ہماری آئی ٹی انڈسٹری سلو انٹرنیٹ کی وجہ سے متاثر ہو رہی ہے، پوری دنیا میں ای کامرس بڑھ رہی ہے، فائر وال کی وجہ جو ہماری تھوڑی بہت ای کامرس ہے وہ ختم ہو جائےگی۔