پاکستان نے بیرون ملک سے سونے کی امپورٹ پر مکمل پابندی عائد کردی، امپورٹ بند ہونے سے ملک میں سونا مزید مہنگا ہونے کا خدشہ ہے ۔
سرکار ی حکام کے مطابق گزشتہ 5 ماہ کے دوران کسی بھی ملک سے سونا امپورٹ نہیں کیا گیا ، مارچ، اپریل، مئی اور جون میں بھی کہیں سے سونا امپورٹ نہیں کیا گیا ، ماہ جولائی میں بھی سونے کی امپورٹ کا حجم صفر رہا ۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق پاکستان ماہانہ اوسطا 40 سے 50 کلو سونے کی درآمد کررہا تھا مالی سال 2023-24 میں 262 کلو گرام سونا درآمد کیا گیا،گزشتہ مالی سال سونے کی درآمدات کا حجم پونے 2 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا،مالی سال 2022-23 میں پاکستان نے 567 کلو گرام سونا درآمد کیا، 2022-23 کے مقابلے 2023-24 میں درآمدات میں 44.43 فیصد کمی ہوئی ،مالی سال 2022-23 میں سونے کی درآمدات کا حجم 3 کروڑ 6 لاکھ ڈالر تھا ۔
ذرائع کا کہناہے گزشتہ 5 ماہ کے دوران امپورٹرز کو سونا درآمد کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، سونے کی امپورٹ کیوں بند کی گئی، سرکاری حکام جواب دینے سے گریزاں ہیں، امپورٹ بند ہونے سے ملک میں سونا مزید مہنگا ہونے کا خدشہ ہے ۔
جیولر ز کا کہناہے قیمتوں میں استحکام کے لیے سونے کی امپورٹ کی اجازت لازمی ہے،اس وقت بھی مختلف شہروں میں سونے کی قلت پیدا ہوچکی ہے۔