20

آئی پی پیز کو 168 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ ملنے کا انکشاف

آئی پی پیز کو 168 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ ملنے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

اربوں روپے کی ٹیکس چھوٹ دینے کا انکشاف پچھلے مالی سال کی آڈٹ رپورٹ میں ہوا،نجی بچلوں گھروں کو منافع والی آمدنی پر ٹیکس چھوٹ دینا ٹیکس قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ یہ ٹیکس چھوٹ 220 نجی بجلی گھروں کا کاروبار کرنے والی شخصیات کو دی گئی ہیں،انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز پاور پالیسی اور ٹیکس قوانین کی پاسداری نہیں کررہے۔

آئی پی پیز کی کاروباری سرگرمیوں کو  ٹیکس نیٹ میں نہیں لایا گیا، نجی بجلی گھروں کے مالکان نے 2018 سے 2022 تقریباً 168 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ لی۔

ٹیکس چھوٹ لینے کے باوجود ملک میں بجلی کا نظام اسی طرح زبوں حالی کا شکار ہے، آڈٹ ٹیم نے سفارش کی ہے کہ آئی پی پیز کی ٹیکس اخراجات پالیسی پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔

ٹیکس حکام اس ٹیکس چھوٹ کی مانیٹرنگ کرنے میں ناکام رہے ہیں،آئی پی پیز پالیسی کو پاور پالیسی سے جوڑا جائے۔

ایف بی آر پاور پروڈیوسرز اور بجلی پیدا کرنے والے بجلی گھروں کے کاروبار کو جلد ٹیکس نیٹ میں لائے،آئی پی پیزکے اخراجات کی مانیٹرنگ بھی ضروری ہے۔