اسلام آباد: وفاقی حکومت کی سپلیمنٹری گرانٹس میں 389 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے گزشتہ 2 مالی سالوں اور رواں مالی سال کے لیے گرانٹس کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں جس کے مطابق رواں برس مجموعی طور پر سپلیمنٹری گرانٹ کے لیے 93 کھرب 71 ارب روپے منظور ہوئے۔
دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ 28 جون کو پارلیمنٹ نے سپلیمنٹری گرانٹس کے لیے رقم کی منظوری دی، گزشتہ سال سپلپمنٹری گرانٹس کے لیے 19 کھرب سے زائد منظور ہوئے تھے اور گرانٹس کا زیادہ حصہ مالی سال 23-2022 میں خرچ کیا گیا تھا۔
وزارت خزانہ کی دستاویز ات کے مطابق مالی سال 24-2023 میں 17 مئی تک 13 کھرب کی گرانٹس رپورٹ ہوئیں، 17 مئی سے 30 جون تک کی گرانٹس رواں سال کے آخر میں رپورٹ ہوں گی، مالی سال 23-2022 کے آخری 45 دنوں میں 80 کھرب روپے گرانٹس پر خرچ ہوئے، گرانٹس کا بڑا حصہ پاور سیکٹر اور مقامی قرض کی ادائیگی پر خرچ ہوا۔
دستاویز کے مطابق 28 جون کو اٹامک انرجی کے لیے 15 ارب سے زائد کی گرانٹس منظور ہوئیں، اٹامک انرجی کی گرانٹس کا بڑا حصہ 13 ارب 80 کروڑ 23-2022 میں خرچ ہوا جبکہ مقامی قرض کی ادائیگی کے لیے 4950 ارب روپے کی منظوری دی گئی۔
مالی سال 23-2022 میں مقامی قرض کی ادائیگی پر 3439 ارب خرچ ہوئے اور مالی سال 24-2023 میں مقامی قرض کی ادائیگی کے لیے کوئی رقم جاری نہیں ہوئی جبکہ رواں مالی مقامی قرض کی ادائیگی کے لیے تقریبا 1511 ارب کی رقم منظور ہوئی ہے۔
وزارت خزانہ حکام کی جانب سے جاری کردہ دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ 28 جون کو پاور سیکٹر کے لیے 637 ارب کی سپلیمنٹری گرانٹس منظور کی گئیں، مالی سال 23-2022 میں پاور سیکٹر کو 301 ارب روپے اور مالی سال 24-2023 میں پاور سیکٹر کےلیے 206 ارب روپے رقم جاری ہوئی جبکہ رواں مالی سال پاور سیکٹر کے لیے 129 ارب روپے کی گرانٹس رکھی گئی ہیں۔