193

پاکستانی اشیاء کی برآمدات میں 54۔10 فیصد اضافہ ریکارڈ

پاکستان کی اشیا کی برآمدات میں اضافہ ہو گیا، ملکی برآمدات بڑھ کر 30 ارب 70 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئیں۔

مالی سال 24-2023 کے دوران پاکستان کی اشیا کی برآمدات 10.54 فیصد اضافے کے بعد 30 ارب 64 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں، جن کا حجم گزشتہ برس 27 ارب 72 کروڑ ڈالر رہا تھا۔

رپورٹ کے مطابق جولائی 2023 سے برآمدات میں بتدریج اضافہ شروع ہوا، جو جنوری میں منفی ہوگیا اور یہ رجحان اپریل تک جاری رہا تاہم عارضی بنیادوں پر کمی کے بعد اضافے کا رجحان مئی میں دوبارہ شروع ہو کر جون میں بھی جاری رہا۔

ملک کی تاریخ کی بْلند ترین 31 ارب 78 کروڑ ڈالر کی برآمدات مالی سال 22-2021 میں ریکارڈ کی گئی تھی، تاہم اس کے بعد برآمدات گر کر 27 ارب 54 کروڑ ڈالر رہ گئی تھیں۔نگران حکومت نے متعدد اقدامات کیے، جس کے نتیجے میں برآمدات بڑھ کر 30 ارب 65 کروڑ ڈالر تک جا پہنچیں۔

جون میں برآمدات 7.34 فیصد اضافے کے بعد 2 ارب 53 کروڑ ڈالر تک جا پہنچیں، جو گزشتہ برس کے اسی مہینے میں 2 ارب 35 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھیں، تاہم سا میں ماہانہ بنیادوں پر 10.92 فیصد کی گراوٹ آئی۔

ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ بجٹ 25-2024 میں لاگو کردہ ٹیکس اقدامات کے منفی نتائج برآمد ہوں گے، انہیں یقین ہے کہ ان اقدامات سے ملک کی برآمدات میں کمی واقع ہوگی۔

اس بات کا خدشہ ہے کہ برآمدات کنندگان ٹیکس ادائیگیاں کم کرنے کے لیے برآمدات کی کم قدر کو ظاہر کریں گے، مزید برآں، انڈر انوائسنگ کے اس عمل کے نتیجے میں دوسرے ممالک کو برآمدات سے ہونے والی غیر ملکی زرمبادلہ حاصل کرنے میں نقصان ہوگا۔

پاکستان ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2024 کے دوران درآمدات 0.84 فیصد تنزلی کے بعد 54 ارب 73 کروڑ ڈالر پر آگئیں، جن کا حجم مالی سال 2023 کے دوران 55 ارب 19 کروڑ ڈالر رہا تھا تاہم جون میں درآمدات 17.43 فیصد اضافے کے بعد 4 ارب 91 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں، جو گزشتہ برس کے اسی مہینے میں 4 ارب 18 کروڑ ڈالر رہی تھیں۔

مالی سال 2025 میں درآمدات کا ہدف 57 ارب 30 کروڑ ڈالر رکھا گیا ہے،تجارتی خسارہ جون میں 30.39 فیصد بڑھ کر 2 ارب 39 کروڑ ڈالر ہو گیا جو پچھلے سال کے اسی مہینے میں ایک ارب 83 کروڑ ڈالر رہا تھا، تاہم مالی سال 2024 کے دوران تجارتی خسارہ کم ہو کر 24 ارب 8 کروڑ ڈالر رہ گیا، جس کا حجم گزشتہ برس 27 ارب 47 کروڑ ڈالر رہا تھا۔