پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بعد قومی ٹیم میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا ارادہ رکھتا ہے۔
آپریشن کلین اپ میں کچھ کھلاڑیوں، قومی سلیکشن کمیٹی کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور اس سے قبل سیریز کی کارکردگی پر گھر رخصت کردیا جائے گا ۔
سابق ٹیسٹ فاسٹ بولر وہاب ریاض کا بھی اپنی جگہ برقرار رکھنا مشکل ہے، قومی سلیکشن کمیٹی کو تبدیل کرنے کی تجویز ہے۔
پیر کو محسن نقوی نے نیویارک میں میڈیا سے بات چیت میں ممکنہ تبدیلیوں کے حوالے سے کہا کہ قومی ٹیم کوچھوٹی نہیں بڑی سرجری کی ضرورت ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ کپتان بابر اعظم، ہیڈ کوچ گیری کرسٹن ،سینئر مینیجر وہاب ریاض اور اسٹنٹ کوچ اظہر محمود کی رپورٹس کی بنیاد پر تبدیلیاں کی جائیں گی اور سابق ڈائریکٹر محمد حفیظ کی رپورٹ کا بھی جائزہ لیا جائے گا ۔
محمد حفیظ کھلاڑیوں پر گروپنگ اورکارکردگی کے بجائے پیسوں کو اہمیت دینے کے الزامات لگاچکے ہیں۔
آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے دوروں کے بعد ان کی رپورٹ اہمیت کی حامل تھی۔ ورلڈ کپ کے بعد اعظم خان،افتخار احمد،عثمان خان،محمد عامر اور عماد وسیم کو ٹیم میں جگہ برقرار رکھنا مشکل دکھائی دے رہا ہے۔
3 سینئر کھلاڑیوں کا گروپ ایجنٹ کی ایماء پر پی سی بی حکام کو بلیک میل کرتا رہا
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیم میں تین سینئر کھلاڑیوں کا گروپ ایجنٹ کی ایماء پر پی سی بی حکام کو بلیک میل کرتا رہا۔ چند ماہ قبل سینٹرل کنٹریکٹ کے لیے پی سی بی پر دباؤ ڈال کر معاوضوں میں بے تحاشا اضافہ کرایاگیا۔
گزشتہ سال چیئرمین ،چیف آپریٹنگ آفیسر اور پی سی بی حکام کومیٹنگ میں بلیک میل کرتے رہے اور معاوضوں میں اضافہ کیا گیا، حیران کن طور پر تینوں کھلاڑیوں کا مینیجر ایک ہی ہے ۔
بتایا جارہا ہے کہ شاداب خان ان تینوں کھلاڑیوں کے قریب ترین ہیں تو ممکنہ طور پر شاداب کو بھی فارغ کیا جاسکتا ہے، لیکن اگر انہوں نے اچھی کارکردگی دکھائی تو آل راؤنڈر بچ سکتے ہیں۔