38

ایل این جی کی قیمتوں میں کمی کردی گئی

اوگرا نے ایل این جی کی قیمت میں 1.21 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو تک کمی کردی ہے۔

جنوری کےلیے ایل این جی کی قیمت جاری کی گئی ہے، سوئی ناردرن سسٹم پر جنوری میں ایل این جی 1.13 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو سستی کی گئی ہے جب کہ سوئی سدرن سسٹم پر جنوری میں ایل این جی 1.21 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو سستی ہوئی ہے۔

اوگرا کا کہنا ہےکہ ایل این جی کی قیمت میں کمی دسمبرکی قیمتوں کے مقابلے میں کم ہوئی ہیں۔

اوگرا کے مطابق سوئی ناردرن سسٹم پر ایل این جی کی نئی قیمت 13.68 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے جب کہ سوئی سدرن سسٹم پر ایل این جی کی قیمت 14.24 ڈالرفی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔

دوسری جانب وزارت توانائی (پیٹرولیم ڈویژن) اور پاکستان ایل این جی لمیٹڈ نے گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ فریم ورک معاہدے کے تحت آذربائیجان کی اسٹیٹ آئل کمپنی سے دوسرے ایل این جی کارگو کی کامیاب خریداری کا اعلان کرتے ہوئے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

کارگو فروری 2024 میں ڈیلیوری کے لیے مقرر ہے،پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان توانائی کی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کا باعث بنے گا۔ وزارت توانائی سے جاری بیان کے مطابق جولائی 2023 میں پاکستان ایل این جی لمیٹڈ اور سٹیٹ آئل کمپنی آف آزربائیجان نے حکومت سے حکومت کے فریم ورک کے تحت ایک تاریخی فریم ورک معاہدے پر دستخط کیے، جو دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ توانائی تعاون میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

فریم ورک معاہدے میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ سٹیٹ آئل کمپنی آف آزربائیجان پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کو ماہانہ ایک ایل این جی کارگو کی پیشکش کر سکتا ہے جبکہ پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کی جانب سے ان پیشکشوں کو قبول کرنا پاکستان میں ایل این جی کی طلب اور تجارتی تحفظات سے مشروط ہے، ملک کی بڑھتی ہوئی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایل این جی کی قابل اعتماد اور مسلسل فراہمی کو یقینی بناتا ہے۔

دسمبر 2023 میں اس معاہدے کے تحت پہلے کارگو کی کامیاب ترسیل پاکستان ایل این جی لمیٹڈ اور سٹیٹ آئل کمپنی آف آزربائیجان دونوں کے فریم ورک معاہدے کی شرائط کو پورا کرنے اور شراکت داری کو فروغ دینے کے عزم کا ثبوت ہے۔ دوسرا ایل این جی کارگو اس شراکت داری کو مزید مستحکم کرتا ہے اور موسم سرما کے مہینوں میں پاکستان کے لیے قابل اعتماد توانائی کی فراہمی کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔