آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کا استعمال اب مختلف شعبوں میں ہو رہا ہے۔
مگر اب لگتا ہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی ہر چیز کی نقل کر سکتی ہے اور کچھ بھی اس سے محفوظ نہیں۔
سائنسدانوں نے اے آئی ٹیکنالوجی کو ایک اور حیرت انگیز طریقے سے استعمال کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
متحدہ عرب امارات کی محمد بن زاید یونیورسٹی آف آرٹی فیشل انٹیلی جنس کے محققین نے ایک ایسا اے آئی ٹول تیار کیا ہے جو کسی بھی فرد کی لکھائی یا ہینڈ رائٹنگ کی لگ بھگ درست نقل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
محققین کے مطابق اس اے آئی ٹول کو کسی فرد کے ہاتھ سے لکھے چند جملے درکار ہوتے ہیں جس کے بعد وہ اس کی نقل کرنے کے قابل ہو جاتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ زیادہ تر افراد یہ شناخت کرنے میں ناکام رہتے ہیں کہ کونسی لکھائی حقیقی فرد کی ہے اور کونسی اے آئی ٹول کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اے آئی ٹول کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔
واضح رہےکہ اے آئی ٹیکنالوجی کو پہلے ہی آواز اور تصاویر کی نقل کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
محققین کے مطابق اس اے آئی ٹول میں انگلش تحریروں کی نقل پر توجہ مرکوز کی گئی ہے اور ابھی یہ عوام کو دستیاب نہیں۔
مگر انہوں نے تسلیم کیا کہ اس ٹول کو فراڈ اور ایسے ہی دیگر مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم اس حوالے سے بہت محتاط ہیں کیونکہ اس ٹول کا غلط استعمال کیا جا سکتا ہے، لکھائی کسی فرد کی شناخت کی نمائندگی کرتی ہے تو عوام کے لیے اس ٹول کو متعارف کرانے کا فیصلہ کافی سوچ بچار کے بعد کیا جائے گا۔