اسلام آباد: آن لائن قرضہ ایپلی کیشنز کے ذریعے صارفین سے اربوں روپے لوٹنے سے متعلق ایس ای سی پی نے آن لائن قرضہ ایپلی کیشنز کے قوانین سخت کر دیے۔
ایس ای سی پی حکام کے مطابق عوام کو آن لائن جھانسے میں لاکر کئی گنا زیادہ سود لینے پر پابندی عائد کی گئی ہے، آن لائن کمپنی ایک صارف کو 25 ہزار سے زاٸد قرض نہیں دے سکے گی اور کمپنی قرض واپسی کی صورت میں صارف سے دگنی سے زیادہ رقم نہیں لے سکے گی۔
حکام کے مطابق ایک صارف بیک وقت تین لینڈرز سے 75 ہزار روپے تک قرض لے سکے گا، اس سے پہلے کمپنیاں قرضہ دے کر صارفین سے 5 گنا سے زیادہ ٹیکس لیتی تھیں۔
اسلام آباد میں میڈیا ورکشاپ میں صحافیوں سے بات چیت ایس ای سی پی حکام نے بتایا کہ کمپنیوں کے شیئرہولڈر کی جنرل میٹنگ میں الیکٹرانک ووٹنگ کرانے کی تجویز زیرغور ہے، بروکر ہاوسز کے نام سے واٹس ایپ کے ذریعے ہونے والی تجارت غیرقانونی ہے۔
حکام نے بتایا کہ اسٹاک مارلیٹ میں ان ساٸڈ ٹریڈنگ کی تحقیقات کے لیے کال ریکارڈنگ کی صلاحیت حاصل کر رہے ہیں، ان ساٸیڈ ٹریڈنگ کا کیس عدالت میں ثابت کرنا ایک چیلنج ہے، ان ساٸڈ ٹریڈنگ ایک واٸٹ کالر جرم ہے جس کی کوٸی خاص سزا متعین نہیں، قوانین میں سختی کی وجہ سے پچاس بروکرز ٹریڈنگ اونلی بروکر پر شفٹ ہوگٸے ہیں۔