ایف بی آر نے غیر ملکیوں کے لیے موبائل فونزپر عائد ٹیکسز میں کمی کردی۔
ویب سائٹ پروپاکستانی کے مطابق نئے موبائل فونز کے تجارتی درآمد کنندگان نئے ویلیو ایشن رولنگ کے تحت کسی رعایت سے فائدہ نہیں اٹھاسکیں گے۔
اس کے برعکس، آنے والے بین الاقوامی مسافر خاص طور پر بیرون ملک مقیم پاکستانی اب استعمال شدہ/تجدید شدہ موبائل فونز پر 60 فیصد تک ٹیکس میں کمی کا فائدہ اٹھائیں گے۔
ڈائریکٹوریٹ آف ویلیوایشن کراچی کے 2023 کے نئے ویلیوایشن رولنگ نمبر 1834 نے سمندر پار پاکستانیوں کو سہولت فراہم کی ہے۔
تاہم، نئے موبائل فونز کی درآمد میں مصروف تجارتی درآمد کنندگان کو نسبتاً زیادہ کسٹم ویلیوز پر ڈیوٹی اور ٹیکس ادا کرنا ہوں گے۔
نئے حکمنامے میں ڈیوٹی اور ٹیکسز کے تعین کے لیے کئی نئے ماڈلز شامل کیے گئے ہیں۔
حکومت نے کمرشل امپورٹرز کو سہولیات فراہم نہیں کیں جبکہ سمندر پار پاکستانیوں کو کچھ ریلیف ملے گا۔
نئے حکم نامے کے تحت، مستعمل مسافروں کے ذریعے درآمد کیے گئے استعمال شدہ/تجدید شدہ موبائل فونز کا تخمینہ بھی کسٹم ویلیوز پر کیا جائے گا۔
ایسے برانڈز اور ماڈلز کی تشخیص کے لیے جو تجارتی مقدار میں درآمد کیے گئے ہیں لیکن منسلک ضمیمہ میں شامل نہیں ہیں، کلیئرنس کلکٹریٹس کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ کسٹم ایکٹ 1969 کے سیکشن 81 کے تحت ان کا جائزہ لیں اور پھر حتمی تعین کے لیے ڈائریکٹوریٹ کو حوالہ بھیجیں۔
ذرائع کے مطابق قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے اوورسیز پاکستانی اس فیصلے سے مستفید ہوں گے۔
آنے والے بین الاقوامی مسافروں کے ذریعے لائے گئے پانچ سال تک کے فون پر ٹیکس کمی 60 فیصد تک بڑھا دی گئی ہے۔ تاہم تجارتی درآمد کنندگان کو نئے فیصلے سے کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔
موبائل فونز کے نئے ماڈل کم پرانے فونز کے مقابلے زیادہ قیمت پر درآمد کیے جائیں گے۔ پالیسی کے تحت برانڈڈ موبائل فونز کے موجودہ اور نئے ماڈلز میں انڈر انوائسنگ کے مارجن کو کم کیا جائے گا۔