پاکستان کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ عمر گل نے کہا ہے کہ وائٹ بال سے ریڈ بال میں آکر بولنگ کرنا آسان نہیں ہوتا، اپنے فاسٹ بولرز کی کارکردگی سے مطمئن ہوں۔
پرتھ میں پریس کانفرنس کے دوران عمر گل نے کہا کہ 4 فاسٹ بولرز کو کھلانے کا فیصلہ درست ثابت ہوا، دونوں نوجوان فاسٹ بولرز نے فائٹ بیک کرکے اچھی بولنگ کی۔
انہوں نے کہا کہ اپنے کیریئر کے پہلے ٹیسٹ میں بولنگ کرنا مشکل ہوتا ہے، خاص طور پر آسٹریلیا کے خلاف اُس کے ہوم گراؤنڈ میں تو بولنگ اور مشکل ہوجاتی ہے۔
بولنگ کوچ نے مزید کہا کہ فاسٹ بولرز کی کارکردگی سے مطمئن ہوں، عامر جمال اور خرم شہزاد فرسٹ کلاس سیزن میں بولنگ کرتے آرہے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ شاہین شاہ آفریدی ہمارے مین بولر ہیں، وہ لمبے عرصے سے ٹیسٹ نہیں کھیلے ردھم میں آنے میں وقت لگے گا، امید ہے شاہین دوسری اننگز میں اچھے ردھم کے ساتھ بولنگ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ فاسٹ بولر کی رفتار میں کمی ضرور نظر آرہی ہے لیکن بولنگ یونٹ نے 10 وکٹیں لیں، جس سے اُن کی کارکردگی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
بولنگ کوچ نے کہا کہ نئی بال کے ساتھ اچھی بولنگ نہیں ہو رہی، دوسری بار جب نئی بال آئی اس وقت بھی یہ کمی محسوس کی گئی۔
اُن کا کہنا تھا کہ نئی بال کے ساتھ اچھی بال نہ کرنے کا مسنگ پارٹ نظر آیا ہے، سلمان علی آغا فرسٹ کلاس میں ریگولر آف اسپن بولنگ کرتے ہیں، جن کی موجودگی سے بیٹنگ لائن مزید اچھی ہوجاتی ہے۔
عمر گل نے کہا کہ کنڈیشن بیٹنگ کےلیے ٹف ہے، آسٹریلیا کے تینوں پیسر تجربہ کار ہیں، فی ٹیسٹ میچ سے باہر نہیں ہوئے، ہمیں صورت حال کے مطابق بیٹنگ کرنا ہوگی۔