44

جولائی میں 45 اور اگست میں 55 لاکھ سے زائد صارفین کو زیادہ دن کے بلز بھیجے گئے، پاور ڈویژن

پاور ڈویژن نے جولائی اور اگست کے اضافی بلوں کے معاملے پر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی تحقیقات پرابتدائی رپورٹ تیار کرلی۔

پاور ڈویژن کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق نیپرا رپورٹ میں بہت خرابیاں ہیں اور رپورٹ میں صرف 30 دن کو بنیاد بنایا گیا، اس میں چھٹیوں کے باعث بلنگ سائیکل بڑھنے کا جائزہ نہیں لیا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جولائی میں 45 لاکھ سے زیادہ بجلی صارفین کو 31 دن سے زائد کے بل بھیجے گئے، 45 لاکھ میں سے 40 لاکھ صارفین کو 32 سے 34 دن کے بل بھجوائے گئے۔

پاورڈویژن نے رپورٹ میں 3 لاکھ 81 ہزار  510 خراب میٹرز  سے زائد بلنگ کا اعتراف کیا اور ملبہ میٹرز خریداری اور معاشی مشکلات پر ڈال دیا۔

رپورٹ پاور ڈویژن میں کہا گیا ہے کہ جولائی میں 45 لاکھ 43 ہزار 717 صارفین کو زیادہ دن کے بلز بھیجے گئے، جولائی میں سلیب کی تبدیلی سے 8 لاکھ 46 ہزار 468 صارفین متاثر  ہوئے اور ایک لاکھ 98 ہزار  166 صارفین پروٹیکٹڈ سے نان پروٹیکٹڈ میں چلے گئے۔

رپورٹ کے مطابق اگست میں 55 لاکھ 74 ہزار 275 صارفین کو زیادہ دن کے بلز بھیجے گئے اور اسی ماہ میں سلیب کی تبدیلی سے 8 لاکھ25 ہزار 562 صارفین متاثر ہوئے جبکہ اگست میں ایک لاکھ 13 ہزار 879 صارفین سے پروٹیکٹڈ سے نان پروٹیکٹڈ میں چلے گئے، اگست میں 6 ہزار 217 صارفین سے لائف لائن سے نان لائف لائن میں چلے گئے۔

رپورٹ میں پاور ڈویژن نے نیپرا ٹیم کے طریقہ کار کو غلط اور غیر مؤثر قرار دیا اور کہا کہ نیپرا رپورٹ میں کوالٹی کنٹرول اور ڈیٹا پروسیسنگ کی غلطیاں ہیں، سیمپلنگ کرتے وقت نیپرا ٹیم نے جانبداری کا مظاہرہ کیا، بجلی کمپنیوں کی آپریشنل مشکلات کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا گیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں نیپرا نے کہا تھا کہ تحقیقات میں بجلی کمپنیوں کی جانب سے ایوریج بل بھیجنے اور 30 دن سے زائد بلنگ کرنے کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد کے الیکٹرک سمیت تمام بجلی کمپنیوں کےخلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔