پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا مائع پٹرولیم گیس (ایل پی جی) کارگو جہاز پورٹ قاسم ٹرمینل پہنچ گیا ہے۔
گزشتہ روز عراق کے شہر بصرہ سے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ایل پی جی کارگو جہاز 11 ہزار میٹرک ٹن مائع پٹرولیم گیس (ایل پی جی) لے کر کراچی پورٹ قاسم ٹرمینل پہنچ گیا ہے، اس سے پہلے سب سے زیادہ 9 ہزار میٹرک ٹن ایل پی جی کا جہاز پورٹ قاسم آ چکا ہے۔
سوئی سدرن گیس کمپنی پرائیوٹ لمیٹڈ (ایس ایس جی سی) کے مطابق جہاز 5 ہزار ٹن نجی امپورٹر جبکہ 6 ہزار ٹن نجی ٹرمینل کو ایل پی جی دے گا، پاکستان میں ایل پی جی امپورٹ کی ایل سیز کے مسائل حل ہوتے ہی مزید 8 سے 10 کارگو جہاز منگوائے جائیں گیں۔
سوئی سدرن گیس کمپنی پرائیوٹ لمیٹڈ کے سینیئر اہلکار غالب جلیس کا کہنا ہے کہ کمرشل بینکوں کے پاس ڈالرز کم ہیں جس کی وجہ سے ایل پی جی ایل سیز کی کلیئرنس میں مشکلات کا سامنا ہے، 2022 میں 53 ایل پی جی گارگو جہاز سے 191289 میٹرک ٹن ایل پی جی گیس امپورٹ کی گئی تھی جبکہ رواں سال 2023 میں 69 ایل پی جی کارگو جہاز سے 256000 میٹرک ٹن گیس امپورٹ کرچکے ہیں۔
غالب جلیس کے مطابق گیس کے استعمال میں سالانہ کم از کم 49 فیصد اضافہ ہوا ہے، رواں سال مزید 45000 میٹرک ٹن ایل پی جی امپورٹ کرنے کی ضرورت ہے، ایل پی جی کی طلب کو پورا کرنے کے لیے کم از کم 10 ایل پی جی جہاز آئندہ 2 ماہ میں درکار ہیں۔
غالب جلیس نے مزید بتایا کہ کمرشل بینکوں سے ایل سی (لیٹر آف کریڈٹ) مسائل کے معاملے پر وزارت خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک سے رابطے میں ہیں۔ متحدہ عرب امارات ، عمان اور عراق سے ایل پی جی کارگو کی ترسیل متاثر ہوئی ہے، بینکوں سے مثبت جواب ملنے پر مزید آرڈرز دیں گے۔