اسلام آباد: یورپین پارلیمنٹ کی کمیٹی برائے انٹرنیشنل ٹریڈ (سی آئی ٹی) نے پاکستان کے لیے جی ایس پی پلس کی توثیق کردی جس کے بعد پاکستانی ایکسپورٹرز اگلے دو برسوں تک ڈیوٹی پر خصوصی رعایت حاصل کر سکیں گے۔
کہا جارہا ہے کہ جی ایس پی پلس کے باعث پاکستان کی برآمدات میں ایک ارب75 کروڑ یورو کا اضافہ ہوگا۔
یورپی یونین کو آگاہ کیا گیا کہ پاکستان نیشنل ایکشن پلان برائے انسانی حقوق سمیت بین الاقوامی قوانین پر مشتمل 27 کنونشنز پر عملدرآمد کیلئے مسلسل قانون سازی کر رہا ہے ۔
یورپی یونین کے سفیر جین فرانکوس کوٹین نے ڈان سے بات چیت میں حالیہ پیش رفت کی تصدیق کی۔
سفیر نے کہا کہ ‘جی ایس پی پلس کی مانیٹرنگ کمیٹی اس دوران تمام امور کا جائزہ لے گی اور خلاف ورزی کی صورت میں تحقیقات کا بھی آغاز کیا جا سکتا ہے’۔
دوسری جانب وزارت تجارت نے ایک اعلامیے میں تصدیق کی اور کہا کہ یورپی یونین کی پارلیمنٹ نے نئی قوانین کے طلاق پر اطمینان کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ اسلام آباد اگلے دو برسوں میں حائل فاصلوں کو ختم کرنے کے لیے مزید محنت کرے گا’۔
اس ضمن میں واضح رہے کہ ‘یورپی پونین کنونشنز کے حصول میں حائل رکاوٹوں پر مشتمل مارچ میں رپورٹ ارسال کرے گا’۔
سیکٹری تجارت محمد یونس ڈھاگا کی قیادت میں پاکستانی وفد نے جی ایس پی پلس مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی اور بعدازاں یورپین پارلیمنٹ، یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس اور یورپین کمیشن سمیت آئی ٹی کے وفد سے ملاقاتیں کیں۔
اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ جی ایس پی پلس کی مانیٹرنگ کمیٹیاں پاکستان، فلپائن، کبوڈیا سمیت دیگر ممالک کا دورہ 2018 کے اواخر میں کریں گی تاکہ کنونشنز کے اطلاق سے متعلق مشاوراتی عمل کریں گے ۔
پاکستان ان دس ممالک میں جہاں ہے جنہیں یورپین جی ایس پی اسکیم حاصل ہوں گی۔