وفاقی کابینہ اور اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس کے نئے نرخ کی منظوری دے دی، اعلامیہ بھی جاری کر دیا۔
گیس نرخوں پر جاری کردہ اعلامیے کے مطابق قیمتوں کا فیصلہ نگران حکومت کے لیے بہت مشکل تھا، روٹی تندور کے لئے گیس کی قیمت نہیں بڑھائی گئی، 57 فیصد صارفین کے لیے گیس کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیا، صرف 400 روپے کا ماہانہ فکسڈ بل متعارف کرایا گیا ہے، پروٹیکڈ صارفین کے لیے سب سے زیادہ ماہانہ بل 900 روپے سے زیادہ نہیں ہوگا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ یوریا کھاد کی قیمت کنٹرول میں رکھنے کے لیے فرٹیلائزر کے لیے 70 روپے اضافہ کیا گیا ہے، پاکستان کے گیس کے ذخائر سالانہ 5 سے 7 فیصد تیزی سے ختم ہو رہے ہیں، آئی ایم ایف پروگرام کے تحت بجٹ میں سبسڈی ختم کر دی گئی، مہنگی گیس سستے داموں دینے سے ہر سال 400 ارب کا گردشی قرضہ بڑھ رہا ہے، شمال اور جنوب کی انڈسٹری کے لیے بھی فرق کو کم کر دیا گیا ہے۔