77

عراق کے سابق صدر صدام حسین کی بیٹی کو 7 سال قید کی سزا

بغداد: عراق کے سابق صدر صدام حسین کی سب سے بڑی بیٹی رغاد کو اپنے والد کی کالعدم جماعت ’’بعث پارٹی‘‘ کو متحرک کرنے کے جرم میں 7 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق میں فوجداری عدالت میں سابق صدر صدام حسین کی بیٹی کے خلاف ایک کالعدم جماعت کو ملک میں منظم اور متحرک کرنے کے الزام پر مقدمے کی سماعت ہوئی۔

رغاد حسین پر الزام تھا کہ انھوں نے 2021 میں میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں اپنے والد کی جماعت بعث پارٹی کے نظریات کو پھیلایا اور ان انٹرویو کی سوشل میڈیا پر بھی تشہیر کی جب کہ بعث پارٹی کو 2003 میں کالعدم قرار دیا جا چکا تھا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ بعث پارٹی کو 2016 میں عرقی پارلیمنٹ سے منظور ہونے والے قانون کے آرٹیکل 9  کے بعد کالعدم قرار دیا گیا تھا جو اداروں، جماعتوں، نسل پرستانہ، دہشت گرد اور تکفیری سرگرمیوں کی ممانعت کا قانون ہے۔

عدالت نے کہا کہ رغاد حسین نے اس قانون کی خلاف ورزی کی جس پر انھیں 7 سال کی قید کی سزا سنائی جاتی ہے۔ رعاحسین کو سزا ان کی غیر موجودگی میں سنائی گئی۔

تاہم عدالتی فیصلے میں رغاد حسین کے اُس انٹرویو کی نشاندہی نہیں کی گئی جن پر انھیں سزا سنائی گئی تھی۔

یاد رہے کہ 2021 میں رغاد نے سعودی چینل العربیہ نیوز پر اپنے والد کے 1979 سے 2003 تک کے دور حکومت کے حالات کے بارے میں بات کی تھی۔

جس کے بعد  ایران کی حمایت یافتہ تنظیم بدر کے سربراہ ہادی العمیری کے قریبی وکلاء کی ایک ٹیم نے اس کے انٹرویو کے بعد رغاد کے خلاف متعدد قانونی شکایات درج کرائی تھیں۔

واضح رہے کہ بعث پارٹی نے 1968 سے 2003 تک ملک پر حکومت کی تھی جس کا خاتمہ امریکی قیادت میں ہونے والی بغاوت کے ذریعے ہوا تھا اور بعد ازاں روپوش صدام حسین کو گرفتاری کے بعد 2003 میں پھانسی دی گئی تھی۔