342

وقار یونس خود کو پاکستانی کہنے سے انکار پر تنقید کی زد میں آگئے

اگر بات مداحوں کی آئے تو جب انھیں اپنے پسندیدہ شخص کی بات اچھی لگتی ہے تو وہ انھیں سر آنکھوں پر بٹھاتے ہیں لیکن اگر بات ان کے دل کو ناگوار گزرے تو وہ وائرل ہوجاتا ہے۔

آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ میں جمعہ کو ہونے والے پاک آسٹریلیا میچ کے دوران سابق پاکستانی کپتان اور فاسٹ باؤلر وقار یونس کے ایک جملے’ مجھے پاکستانی مت کہو’ کہنے کے بعد انھیں بہت سے اپنے مداحوں کی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

انڈیا کے شہر بنگلورمیں پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وقار یونس نے ورلڈ کپ 2023 میں آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کے بعد اپنی قومی شناخت کے بارے میں حیرت انگیز تبصرہ کیا۔ پاکستان کرکٹ کے آئیکون کے طور پر پہچانے جانے والے 51 سالہ کرکٹر نے جرات مندانہ طور پر اعلان کیا کہ وہ خود کو ’نصف آسٹریلوی‘ سمجھتے ہیں۔

انہوں نے ساتھی کمنٹیٹرز اور مداحوں پر زور دیا کہ وہ انہیں صرف پاکستانی ہونے تک محدود نہ رکھیں۔

وقار یونس نے آفیشل براڈ کاسٹرز کے پوسٹ میچ شو میں سابق آسٹریلوی کرکٹر شین واٹسن اور سابق کپتان ایرون فنچ کے تبصرہ کے دوران کہا کہ ’میں آدھا آسٹریلین ہوں مجھے صرف پاکستانی مت پکارو‘۔

خیال رہے کہ وقار یونس کی اہلیہ ڈاکٹر فریال آسٹریلین شہری ہیں اور وقار فیملی کے ہمراہ عرصہ دراز سے سڈنی میں مقیم ہیں۔

وقار یونس کا یہ کمنٹ سوشل میڈیا پربہت زیادہ وائرل ہورہا ہے جس پر سوشل میڈیا صارفین سابق کپتان کو سخت تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔

سابق پاکستانی کپتان ورلڈ کپ کے لیے آفیشل براڈ کاسٹرز کے ساتھ منسلک ہیں اس کے علاوہ وہ ورلڈ کپ کمنٹری پینل میں بھی شامل ہیں۔ وقار یونس نے پاک آسٹریلیا میچ کے بعد ٹی وی پر مزاحیہ انداز میں تبصرہ کیاتھا۔

واضح رہے کہ آسٹریلیا نے ورلڈکپ کے 18ویں میچ میں پاکستان کو 62 رنز سے شکست دی۔