ٹیسلا، ایکس اور اسپیس ایکس جیسی کمپنیوں کے مالک ایلون مسک نے ایک دن میں سب سے زیادہ دولت سے محروم ہونے کا ممکنہ ریکارڈ بنا دیا ہے۔
امریکی جریدے فوربز کی رپورٹ کے مطابق ایلون مسک کی دولت میں ایک دن میں 24 ارب ڈالرز کی کمی آئی ہے۔
ٹیسلا کی رواں سال کی تیسری سہ ماہی رپورٹ کے اجرا کے بعد ایلون مسک کی دولت میں نمایاں کمی آئی۔
اس سہ ماہی رپورٹ کو جاری کرتے ہوئے ایلون مسک نے عالمی معیشت کے مستقبل پر خدشات ظاہر کیے تھے جس کا اثر ان کی کمپنی اور ذاتی دولت پر بھی دیکھنے میں آیا۔
ایلون مسک ٹیسلا کے 21 فیصد حصص کے مالک ہیں اور ان کی مجموعی دولت کا 68 فیصد حصہ بھی اسی کمپنی کے حصص سے منسلک ہے۔
19 اکتوبر کو ٹیسلا کے حصص میں لگ بھگ 9 فیصد کمی آئی جس کے باعث ایلون مسک کی دولت بھی 10 فیصد تک گھٹ گئی۔
سہ ماہی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ جولائی سے ستمبر کے دوران ٹیسلا کی آمدنی 19.6 ارب ڈالرز رہی جو اپریل سے جون میں 21.3 ارب ڈالرز تھی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ٹیسلا کی حصص میں کمی کی بڑی وجہ ایلون مسک کے حالیہ بیانات تھے۔
مگر 24 ارب ڈالرز کی کمی کے بعد بھی ایلون مسک فوربز کی رئیل ٹائم فہرست میں 231 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے امیر ترین شخص ہیں۔
اس فہرست میں فرانس کے برنارڈ آرنلٹ 174 ارب ڈالرز کے ساتھ دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
دوسری جانب بلومبرگ کی فہرست میں ایلون مسک 210 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے امیر ترین شخص کے اعزاز پر قبضہ کیے ہوئے ہیں۔