برطانیہ کے 2ہزار سے زائد فنکاروں نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کردیا۔یوکے آوٹس اینڈ کلچر کی عالمی پٹیشن پردستخط کردیئے
برطانوی فنکاروں نے خط میں لکھا کہ ‘ہم ایک جرم اور ایک تباہی کا مشاہدہ کر رہے ہیں، اسرائیل نے غزہ کے زیادہ تر حصے کو ملبے میں تبدیل کر دیا ہے، اور لاکھوں فلسطینیوں کو پانی، بجلی، خوراک اور ادویات کی فراہمی سے محروم کردیا ہے’۔
خط میں لکھا گیا کہ ‘غزہ پر ہزاروں کی تعداد میں ہوائی، سمندری اور زمینی بمباری کی گئی، اسرائیل نے معصوم فلسطینیوں کو اسلحے کے زور پر اُن کے اپنے گھروں سے بے دخل کردیا، اسرائیل نے فلسطینیوں سے تمام حقوق چھین لیے ہیں اور عالمی برادری اسرائیل کی درندگی پر خاموش ہے’۔
فنکاروں نے برطانوی حکومت سے مخاطب ہوتے ہوئے خط میں لکھا کہ ‘ہماری حکومت ناصرف اسرائیل کی جنگی جرائم کو برداشت کر رہی ہے بلکہ ان کی مدد اور حوصلہ افزائی بھی کر رہی ہے، وہ وقت ضرور آئے گا جب ہماری حکومت سے اسرائیل کی حمایت کا حساب لیا جائے گا’۔
خط میں لکھا گیا کہ ‘ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم غزہ پر اسرائیل کی جانب سے ڈھائے جانے والے ظلم کو ختم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں’۔
فنکاروں نے برطانوی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ‘ہماری حکومت اسرائیل کے اقدامات کے لیے اپنی عسکری اور سیاسی حمایت ختم کرے، ہم فوری طور پر جنگ بندی اور غزہ کے باڈرز کو کھولنے کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ انسانی امداد کسی بھی قسم کی رکاوٹ کے بغیر معصوم فلسطینیوں تک پہنچ ہو سکے’۔