49

ورلڈ کپ کا بڑا مقابلہ: بھارت نے پاکستان کو 7 وکٹوں سے ہرادیا

: آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے سب سے بڑے ٹاکرے میں بھارت نے پاکستان کو 7وکٹوں سے شکست دیدی۔

 بھارت نے پاکستان کیخلاف 22اوورز میں 3وکٹوں کے نقصان پر 157رنز بنا لئے۔

بھارت نے اننگز کا جارحانہ انداز میں آغاز کیا تاہم تیسرے ہی اوور میں شبمن گل شاہین شاہ آفریدی کی بال پر شاداب خان کو کیچ تھما بیٹھے، بھارتی اوپنر نے 11 بالز پر 4 چوکوں کی مدد سے 16 رنز بنائے۔

شبمن گل کے بعد ویرات کوہلی بھی متاثر کن اننگز نہ کھیل سکے، ویرات کوہلی 18 گیندوں پر 16 رنز بنا کر حسن علی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔

بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما 86رنز بناکر افتخاراحمد کے کیچ پرآؤٹ ہوئے۔

بھارت کے خلاف پاکستان کی بیٹنگ لائن بری طرح  ناکام رہی اور  پوری پاکستانی ٹیم 42 اعشاریہ 5 اوور میں 191 رن پر ڈھیر ہوگئی۔

 احمد آباد کے نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا۔

 میچ کی پہلی اننگز میں قومی کرکٹ ٹیم کی بیٹنگ لائن شروع سے ہی مشکلات کا شکار رہی، اوپنر بلے باز عبداللہ شفیق 20 رنز بنا کر محمد سراج کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو گئے جبکہ امام الحق 36 رنز پر ہاردک پانڈیا کی گیند کا شکار بنے۔

 ابتدائی 2 وکٹیں گرنے کے بعد کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کو سنبھالا دیا، تاہم بابر اعظم 50 رنز پر سراج کی گیند پر پویلین لوٹ گئے، سعود شکیل بھی 6 رنز کے مہمان ثابت ہوئے جبکہ افتخار احمد 4 رنز بنا کر کلدیپ کی گیند پر بولڈ ہو گئ

اس کے بعد بھی پاکستان کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ نہ رک سکا، وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کو 49 رنز پر بمراہ نے کلین بولڈ کر دیا جبکہ نائب کپتان شاداب خان بھی جسپریت کا شکار بن گئے، دیگر کھلاڑیوں میں حسن علی نے 12، محمد نواز 4 اور حارث رؤف نے 2 رنز کی اننگز کھیلی۔

ورلڈ کپ 2023 کا سب ہائی وولٹیج ٹاکراپاکستان اور بھارت کے درمیان احمد آباد میں دنیا کے سب سے بڑے نریندر مودی سٹیڈیم میں کھیلا جارہا ہے۔ 

جہاں  بھارت نے پاکستان کیخلاف ٹاس جیت کر  فیلڈنگ کا فیصلہ کیا ہے۔ قومی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی جبکہ بھارتی ٹیم میں ایشان کیشن کی جگہ شبمن گل کو شامل کیا گیا ہے

بابر اعظم کا اس موقع پر کہنا ہےکہ اگر ہم ٹاس جیتتے تو ہم بھی پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کرتے، کھلاڑیوں کا مورال بلند ہے،بھارت کو بڑا ٹارگٹ دینے کی کوشش کریں گے۔ شائقین کرکٹ کو اچھا میچ دیکھنے کو  ملی گی۔ گراؤنڈ شائقین سے بھرا ہوا ہے میچ میں مزا آئے گا۔

روہت شرما نے کہا کہ میچ کیلئے اچھی پریکٹس کی ہے، ایسے کراؤڈ کے سامنے کھیلنا خواب جیسا ہے۔ ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کرنے کی کوئی خاص وجہ نہیں ہے۔

پاکستان اور بھارت سمیت دنیا بھر میں موجود کرکٹ شائقین کی جانب سے دنیا کے سب سے بڑے کرکٹ کے میلے میں سب سے بڑے کرکٹ کے مقابلے کا بے صبری سے انتظار کیا،سرحد کے دونوں اطراف میں موجود شائقین کرکٹ نے اپنی ٹیموں سے جیت کی امیدیں لگالی ہیں۔

شائقین کرکٹ کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے میڈیا چینلز پر بھی اس حوالے سے خصوصی ٹرانسمیشنز چلائی جارہی ہے جس میں دونوں ممالک کے سابق کرکٹرز اپنے اپنے تجربات اور خیالات کا اظہار کررہے ہیں اور اپنے طور پر کل کے ٹاکرے کافاتح قرار دے رہے ہیں۔

سرحد کے دونوں طرف اس میچ کو لے کر بہت سی امیدیں اورتوقعات ہیں ،پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے ورلڈ کپ میچز میں کونسی ٹیم فاتح رہی یہ جاننا بہت ضروری ہے کیونکہ میچ کے دوران اس حوالے سے بھی ٹیموں پر پریشر دیکھنے کو ملے گا۔

پاکستان اور بھارت اب تک ہونے والے کرکٹ کے عالمی ایونٹ میں 7 مرتبہ آمنے سامنے آئے ہیں ،ان 7 میچز میں بدقسمتی سے پاکستان ایک بھی جیتنے میں کامیاب نہیں ہوسکا ہے،بھارت کی جانب سے 7 میچز میں مسلسل جیت کا سلسلہ جاری ہے اوران کی جانب سے کل ہونے والے میچ میں بھی جیت کے سلسلے کو برقرار رکھنے کی پوری کوشش کی جائے گی ۔

پاکستا ن پر اس لحاظ سے پریشر دیکھنے کو ملے گا کہ انہیں نہ صرف بھارت کو شکست دینی ہے بلکہ انہوںنے7 0- کے طویل سلسلے کو 7 1- سے تبدیل کرکے نہ صرف کھلاڑیوں کو اعتماد دلوانا ہے بلکہ پاکستانی عوام کے چہرے پر بھی خوشیاں بکھیرنی ہے کیونکہ ایشیا ء کپ میں بھارت کے ہاتھوں ملنے والی ہزیمت ناک شکست کا بدلا لینے کے لیے پاکستانیوں کی امیدیں قومی ٹیم سے وابستہ ہے ۔

پاکستانی ٹیم نے آخری مرتبہ 2016 میں بھارت کا دورہ کیا تھا،حیران کن بات یہ ہے کہ 2016 میں بھارت کا دورہ کرنے والی ٹیم میں شامل کوئی بھی کھلاڑ ی اس وقت سکواڈ کا حصہ نہیں ہے لہذا قومی ٹیم جوورلڈکپ کھیلنے کے لیے بھارت میں موجود ہے ان سب کے لیے یہ ورلڈ کپ کا پہلا ٹوور ہے ۔

بڑے میچ سے قبل پاکستان کے کپتان بابراعظم نے احمدآباد میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے یہ کہا تھا کہ ہمیں ماضی سے فرق نہیں پڑتا اور نہ ہم اس بارے میں سوچ رہے ہیں ہم صرف کل کے میچ پر اپنی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں اور مجھے اپنی ٹیم پر پورا بھروسہ ہے ،ہم کل کے میچ میں اپنی بہترین پرفارمنس دینے کی کوشش کریں گے،مجھ پر یا میری ٹیم پرکل کے میچ کے حوالے سے کوئی بھی پریشر نہیں ہے۔