41

اولمپک گیمز میں 100 سال سے زائد عرصے بعد کرکٹ شامل کرنے کی منظوری

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے ایگزیکٹیو بورڈ نے لاس اینجلس گیمز 2028 میں کرکٹ شامل کرنے کی منظوری دی، جس کے ساتھ کرکٹ کی اولمپک سے 100 سال سے زائد عرصے کی دوری ختم ہوجائے گی۔

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق آئی او سی کے صدر تھامس بیچ نے بھارت کے شہر ممبئی میں جمعے کو ایگزیکٹیو بورڈ اجلاس کے دوسرے روز کے اختتام پر بتایا کہ عہدیداروں نے لاس اینجلس گیمز کے منتظمین کی جانب سے دیگر 5 نئے کھیلوں کے ساتھ ٹی20 کرکٹ کی شمولیت کی تجویز منظور کرلی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دیگر کھیلوں میں بیس بال/سوف بال، فلیگ فٹ بال (نان کنٹکٹ امریکن فٹ بال)، اسکواش اور لیکروس شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 2028 گیمز میں کون سے کھیل شامل ہوں گے اس کی حتمی منظوری کے لیے ووٹنگ پیر کو ممبئی میں آئی او سی کے اجلاس میں ہوگی۔

تھامس بیچ نے کہا کہ آئی او سی کے لیے نئے کھلاڑیوں اور شائقین کے ساتھ رابطے کے لیے یہ بہترین موقع ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں ٹی20 کرکٹ کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے اور 2028 میں دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کو امریکا میں استقبال کے لیے پرعزم ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ لاس اینجلس گیمز 2028 کے اعلیٰ عہدیداروں نے مردوں اور خواتین کی ٹی20 کرکٹ کی 6 ٹیموں کا ٹورنامنٹ کرانے کی تجویز دی ہے، جس میں میزبان کے طور پر امریکا بھی اپنی ٹیم شامل کرے گا۔

گیمز میں ٹیموں کی تعداد اور کوالیفائنگ کے طریقہ کار کے حوالے سے حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا اور پیر کو کرکٹ کی شمولیت کے حتمی فیصلے کے بعد کیا جائے گا۔

اس سے قبل کرکٹ کو آخری مرتبہ پیرس اولمپکس 1900 میں شامل کیا گیا تھا، جس میں برطانیہ اور میزبان فرانس کی ٹیموں نے حصہ لیا تھا جہاں برطانیہ نے کامیابی سمیٹی تھی۔

کرکٹ کی اولمپک میں واپسی کے لیے تقریباً ایک دہائی سے جاری کوششوں کے بعد ممکن ہونے جارہی ہے اور کرکٹ کی شمولیت سے اولمپک پروگرام کو مالی فائدہ بھی ہوگا۔

اولمپک میں کرکٹ کی شمولیت سے خاص طور پر بھارت اور پاکستانی جیسے جنوبی ایشیائی ممالک کے شائقین بھی متوجہ ہوں گے کیونکہ ٹی20 بین الاقوامی کرکٹ کا مختصر ترین طرز ہے اور شائقین میں بہت مقبول ہے۔

انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں دنیا بھر سے کرکٹ اسٹارز حصہ لیتے ہیں، جس سے بھارت کو کرکٹ میں مالی حوالے سے دنیا کی سب سے بڑی کا درجہ مل گیا ہے جہاں شائقین کی بڑی تعداد ہے اور ملک میں مہنگے ترین نشریاتی معاہدے ہوتے ہیں۔

لاس اینجلس گیمز 2028 کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ گیمز میں باکسنگ کی حیثیت غیریقینی کا شکار ہے کیونکہ انٹرنیشنل باکسنگ ایسوسی کے ساتھ کھیل کے اتنظامیہ کے حوالے سے ایک تنازع کے بعد آئی او سی کی جانب باکسنگ کی منظوری مؤخر کردی گئی تھی۔

باکسنگ 1920 سے ہر اولمپکس کا حصہ رہی ہے اور اگلے برس پیرس اولمپکس میں بھی شامل ہوگی۔

آئی او سی کے صدر تھامس بیچ نے کہا کہ ہم باکسنگ اپنے پروگرام میں رکھنا چاہتے ہیں، ہمیں باکسنگ یا باکسرز سے کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن ہمیں مسئلہ باکسنگ کی گوننگ باڈی سے ہے۔