30

سرکاری ملازمین پر سالانہ فی ملازم 4350 روپے ہیلتھ ٹیکس عائد

حکومت نے سرکاری ملازمین پر ” صحت سہولت کارڈ پروگرام “ کے تحت سالانہ فی ملازم 4350 روپے ہیلتھ ٹیکس عائد کر دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق  ہیلتھ ٹیکس تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کر کے وصول کیا جائے گا۔

یہ ٹیکس لازم ہو گا میاں بیوی سرکاری ملازمین ہونے پر صرف ایک فرد یہ ٹیکس ادا کر نے کا پابند ہو گا۔

اس کے بغیر کسی سرکاری ملازم اس کی فیملی کو سرکاری ہسپتالوں میں مفت کوئی ہیلتھ سہولت نہیں ملے گی۔

دوسری جانب اساتذہ ، کلرک تنظیموں نے فیصلہ اور کٹوتی کو مسترد کر دیا ہے۔

آل پاکستان کلر کس ایسوسی ایشن کے مرکزی سینئر نائب صدر شہزاد کیانی نے کہا کہ سابق پی ٹی آئی حکومت نے فری ہیلتھ کارڈ پوری قوم کو دیا تھا جس میں 10 لاکھ روپے تھے ۔

پی ڈی ایم ، مسلم لیگ ن اور نگران حکومت نے اسے ختم کر کے ملازمین سے ہی پیسے لیکر ان پر خرچ کرنا شروع کر دیا ہے ، جو غلط ہے۔

ہر مسئلہ سہولت پر ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتیوں کا سلسلہ ختم کیا جائے، چھوٹے ملازمین کی تنخواہ سے ماہانہ 500 روپے کٹوتی ظلم ہے۔