18

ترکیہ: مہنگائی پر قابو پانے کے لیے شرح سود میں مسلسل چوتھی بار اضافہ

ترکیہ کے مرکزی بینک نے شرح سود میں 5 فیصد کا اضافہ کر دیا ہے۔

اس اضافے کے بعد ترکیہ میں شرح سود 25 سے بڑھ کر 30 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

واضح رہے کہ مئی 2023 میں دوبارہ منتخب ہونے کے بعد سے صدر رجب طیب اردوان کی حکومت کی جانب سے معیشت کو بہتر بنانے کے لیے روایتی معاشی پالیسیوں پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔

ترکیہ کی جانب سے جون سے ستمبر کے دوران شرح سود میں مجموعی طور پر 21.5 فیصد اضافہ کیا گیا ہے اور وہ 8.5 سے چھلانگ لگا کر 30 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔

مرکزی بینک کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بڑھتی مہنگائی اور قیمتوں کے عدم استحکام کو کنٹرول کرنے کے لیے سخت مالیاتی پالیسیوں پر عملدرآمد جاری رہے گا۔

بیان میں بتایا گیا کہ اگست میں مہنگائی کی شرح 58.94 فیصد تک پہنچ گئی تھی جو توقعات سے زیادہ ہے۔

خیال رہے کہ ترکیہ میں مارچ 2021 میں شرح سود 19 فیصد تھی جس میں بتدریج کمی کی گئی اور یہ مارچ 2023 میں 8.5 فیصد تک پہنچ گئی تھی، مگر اس کے ساتھ ساتھ مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا تھا۔

مئی میں ترکیہ میں مہنگائی کی شرح 40 فیصد کے قریب تھی جبکہ رواں سال کے دوران ڈالر کے مقابلے میں لیرا کی قدر میں 30 فیصد کمی آئی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ جون سے شرح سود میں اضافہ کیا جا رہا ہے اور اب تک مسلسل 4 بار ایسا کیا گیا۔


شرح سود میں جون میں 6.5 فیصد، جولائی میں 2.5 فیصد جبکہ اگست میں 7.5 فیصد اضافہ کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ حالیہ مہینوں میں امریکا اور یورپی یونین کی جانب سے بھی مہنگائی کی روک تھام کے لیے شرح سود میں مسلسل اضافہ کیا گیا ہے۔