46

نگران حکومت فری یونٹس کے معاملے پر عوام سے ہاتھ کرگئی

اسلام آباد : نگران حکومت افسران کے فری یونٹس ختم کرنے کے بجائے متبادل انتظامات کا جائزہ لینے لگی جبکہ واپڈا،وزارت آبی وسائل اور نیپرا نے فری یونٹس کی سہولت ختم کرنے کی مخالفت کردی۔

تفصیلات کے مطابق بجلی کمپنیوں کے ملازمین کو بجلی کے فری یونٹس کی فراہمی کے معاملے پر نگران حکومت عوام سےہاتھ کرگئی۔

ذرائع نے بتایا کہ فری یونٹس کے خاتمے کےبجائے متبادل انتظامات کاجائزہ لیا گیا، کابینہ اجلاس میں واپڈا،وزارت آبی وسائل نے فری یونٹس کی سہولت ختم کرنے کی مخالفت کردی۔

وزارت آبی وسائل نے مؤقف میں کہا کہ فری یونٹس ختم کرنے سےکوئی بچت نہیں ہوگی جبکہ نیپرا نے فری یونٹس کےبجائے یوٹیلیٹی الاؤنس دینے کی تجویز دےدی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ وزارت خزانہ ئ بجلی کے فری یونٹس کی سہولت ختم کرنےکی تجویز دی جبکہ پاورڈویژن نے ملازمین کو فری یونٹس کےبجائے اس کے برابر رقم دینے کی تجویز دیتے ہوئے کہا ملازمین کو ماہانہ تنخواہ میں فری یونٹس کےبرابررقم دی جائے۔

پاور ڈویژن نے مانیٹائزیشن کی تجویز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کی، 1 لاکھ 89 ہزار171ریٹائرڈ،حاضرسروس ملازمین کوفری یونٹس دیئے جا رہےہیں ، ریٹائرڈ،حاضر سروس ملازمین کو ماہانہ3کروڑ47 لاکھ58 ہزار 825فری یونٹس ملتےہیں۔

ذرائع نے کہا کہ بجلی کمپنیوں کے گریڈ 17 کے ملازمین کو 450 سے 650 یونٹس تک فری ، گریڈ 18 کے ملازمین کو 600 سے 700یونٹس تک فری ، گریڈ 19 کے ملازمین کو 850 سے 1000 یونٹس فری، گریڈ20کےملازمین کو1100یونٹس اور گریڈ21کے ملازمین کو1300یونٹس فری فراہم کی جارہی ہے۔