43

سائفر کیس: شاہ محمود قریشی 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

سائفر کیس میں جسمانی ریمانڈ ختم ہونے کے بعد سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

سائفر کیس میں سابق وزیر خارجہ اور پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنماء شاہ محمود قریشی کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔

 

آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سائفر کیس کی سماعت کی، اسپیشل پراسیکوٹر شاہ خاور اور شاہ محمود قریشی کے وکیل بابر اعوان بھی عدالت میں پیش ہوئے اور اپنے اپنے دلائل دیئے۔

سائفر کیس کی ان کیمرہ سماعت کے دوران عدالت کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے۔

عدالت نے پی ٹی آئی کے سینئر رہنماء شاہ محمود قریشی کو جوڈیشل ریمانڈ پر 14 روز کیلئے جیل بھیج دیا۔

اس سے قبل کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی کے وکیل شیر افضل مروت نے جج ابوالحسنات ذوالقرنین سے مکالمے میں سوال کیا کہ کیا آپ کو عدالت اٹک جیل میں لگانے کا این او سی ملا تھا؟، جس پر جج نے کہا کہ مجھے اٹک جیل میں سائفر کیس کی سماعت کرنے کا این او سی ملا تھا۔

پی ٹی آئی وکیل نے مزید سوال کیا کہ کیا آپ سے حکومت نے اٹک جیل سماعت منتقلی پر رائے لی تھی؟، جس پر جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے نفی میں جواب دیا تو شیر افضل نے کہا کہ پھر آپ نے کیسے اٹک جیل منتقل کرکے سائفر کیس کی سماعت کرلی۔

آفیسل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ سیکیورٹی وجوہات کے باعث اٹک جیل میں سماعت کی۔ وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ آپ نے آج چیئرمین پی ٹی آئی کو یہاں پیش کرنے کا حکم جاری کیا تھا، کیا آپ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت پیش کرنے کا حکمنامہ واپس لے لیا؟۔ جس پر جج نے کہا کہ میں نے اپنا حکم نامہ واپس نہیں لیا۔

واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف سائفر کیس کی سماعت اٹک جیل میں ہوئی، جس میں دلائل کے بعد جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سابق وزیراعظم کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کرتے ہوئے سماعت 13 ستمبر تک ملتوی کردی۔