67

حلیم عادل شیخ سندھ ہائیکورٹ کے باہر سے گرفتار، پولیس گھسیٹتے ہوئے لے گئی

حلیم عادل شیخ کو سندھ ہائیکورٹ کے باہر سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ جس کے بعد پولیس ان کو گھسیٹتے ہوئے ساتھ لے گئی۔ پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ آج صبح ضمانت کے لیے ہائیکورٹ آئے تھے۔

اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ میرے پاس تمام کیسز میں ضمانتیں موجود ہیں۔ مجھے غیر قانونی طور پر پولیس گرفتار کررہی ہے۔

اس سے قبل حلیم عادل شیخ نے سندھ ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی پی کی سندھ میں لوٹ مار کو بحیثیت اپوزیشن لیڈر بے نقاب کرتا رہا ہوں۔ ہر ایک کیس میں ضمانت حاصل کررکھی ہے۔ جس ڈنڈے کے بنیاد پر پروپیگنڈا کیا گیا وہ بس کا شیشہ توڑنے والے سے چھینا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پی پی حکومت کے جانے کے بعد ہم نے خود کو عدالت کے حوالے کیا ہے۔ پشاور ہائیکورٹ سے ضمانت حاصل کررکھی ہے لیکن یہاں جس کی لاٹھی اس کی بھینس ہے۔ ملک میں کوئی قانون نہیں ہے۔ غبارہ گردی کو دہشتگردی بنا دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ادارے ہمارے ہیں۔ چھ ستمبر کو شمعیں روشن کریں گے۔ یوم دفاع کے ریلی نکالیں گے۔ ہمارے کارکنان شہدا کی قبروں پر حاضری دیں گے۔ ہمیں کسی کے لائسنس کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم محب وطن لیڈر کے ماننے والے ہیں۔ پوری قوم چیئرمین تحریک انصاف کے ساتھ ہے۔ اپنے وکلا کے ساتھ باہر جارہے ہیں۔ پولیس نے پکڑنا ہے تو پکڑ لے مارنا ہے مار دے۔