34

القادر ٹرسٹ کیس،عمران خان کی ضمانت منظور

القادر ٹرسٹ کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نےچیئرمین تحریک انصاف عمرا ن خان کی دو ہفتوں کے لیے ضمانت منظور کر لی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے خصوصی ڈویژن بینچ تشکیل دے دیا  تھا جس میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اورجسٹس ثمن رفعت امتیاز شامل تھے۔

سپریم کورٹ نے عمران خا ن کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجو ع کرنے کی ہدایت کی تھی، جس پر عمران خان اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران ایک وکیل  کی جانب  سے نعرے لگائے گئے جس پر جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی طریقہ نہیں ،کمرہ عدالت میں مکمل خاموشی ہونی چاہیے۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ ایسے نہیں چلے گا ۔

بعد میں نعرہ لگانےوالے وکیل کوکمرہ عدالت سے باہرنکال دیا گیا، تحریک انصاف کے وکلانے موقف اختیار کیا کہ نعر ہ لگانے والے وکیل سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔

سپریم کورٹ نے گزشتہ روز القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی گرفتاری کو غیرقانونی قرار دے کر عمران خان کی رہائی کا حکم دیا تھا لیکن عمران خان کی بنی گالا جانے کی درخواست مسترد کر دی گئی تھی۔

عمران خان کی پیشی کےلییے سرینگر ہائی وے پر جی ٹین اشارے سے گرین بیلٹ سے راستہ بنایاگیا تھا، عمران خان کی آمد کے موقع پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔

عمران خان کی کورٹ روم نمبر ایک میں ممکنہ آمد سے قبل واک تھرو گیٹ نصب کیا گیا۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر عمران خان کو پولیس گیسٹ ہاؤس میں مہمان بنایا گیا تھا، چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں عمران خان کو کہا تھا کہ آپ گیسٹ ہاؤس میں رات گزاریں، گپ شپ لگائیں اور سو جائیں، صبح عدالت میں پیش ہوجائیں۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا جو بھی فیصلہ ہوگا آپ کو ماننا ہوگا، یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی گرفتاری کو قانونی قرار دیا تھا۔