29

آپ کی باتیں بہت بار سن چکے ہیں، جسٹس علی باقر نجفی کا عمران خان سے مکالمہ

لاہور ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

عمران خان کی اپنے خلاف مقدمات اور عید تعطیلات کے دوران زمان پارک پر ممکنہ آپریشن کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔

دوران سماعت جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ عمران خان کیا کہنا چاہتے ہیں؟ اس موقع پر عمران خان نے کہاکہ قوم مجھے 50 سال سے جانتی ہے، میں نے آج تک ایک قانون نہیں توڑا۔

جسٹس علی باقر نجفی نے عمران خان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ کی باتیں بہت بار سن چکے ہیں،ہم چاہتے ہیں آپ کوئی نئی بات کریں قوم کو مستقبل کا پلان دیں۔

عمران خان کا کہنا تھاکہ سرکاری وکیل کی باتوں سے یقین ہوگیا ہے کہ یہ ضرور حملہ کریں گے،ہمارے پاس عدالت کے علا وہ کوئی اور آپشن نہیں ہے، عمران خان نے استفسارکیاکہ ہم اپنے تحفظ کے لئے کہاں جائیں؟

سرکاری وکیل کاکہنا تھاکہ ہم یقین دلاتے ہیں کہ ہم قانون کے مطابق کام کریں گے۔

جسٹس عالیہ نیلم نے سرکاری وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ جب آپ ایسے کہتے ہیں تو خدشات بڑھ جاتے ہیں،آپ کہیں کہ عید کے دنوں میں کچھ نہیں کریں گے۔

عمران خان نے عدالت میں اپنے بیان میں کہاکہ جسٹس طارق سلیم شیخ کو درخواست دی،جسٹس طارق سلیم شیخ نے منع کیا لیکن انہوں نے توہین عدالت کی،ان کی باتوں سے مجھے اب کنفرم ہو گیا یہ ایکشن لیں گے،میں نے شورٹی بانڈ دیا اور اسلام آباد گیا، میرے گھر پر حملہ کیاگیا اور پھر حملہ کرنے کی اطلاعات ہیں۔

اس موقع پر سرکاری وکیل کا کہناتھاکہ کس قانون میں لکھا ہے کہ گرفتاری ڈالی ہی نہ ہو اور کہہ دیا جائے کہ ہمیں گرفتار کر لیا جائے گا۔

جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عید کا موقع ہے آپ ان کو عید کرنے دیں گے کہ نہیں۔

جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ کیا ان کیسز میں عمران خان کی ضمانت ہو چکی ہے؟ عدالت نے استفسار کرتے ہوئے کہاکہ سرکاری وکیل یہاں کیوں ہیں؟کیا سرکاری وکیل نے درخواست کا جائزہ لیا ہے؟

سرکاری وکیل کا کہناتھاکہ درخواست گزار ایسا ریلیف مانگ رہا ہے جس کی بنیاد صرف خدشات ہیں۔