35

خاتون جج کو دھمکی کا کیس: عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ جاری

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے خاتون جج کو دھمکی دینےکےکیس میں عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں عمران خان کیخلاف جج کو دھمکی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جوڈیشل مجسٹریٹ ملک امان نے عمران خان کے قابلِ ضمانت وارنٹ جاری کردیئے، انہیں 20 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کے وارنٹ کی تعمیل زمان پارک میں کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 25 مئی تک ملتوی کردی۔

عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کے وارنٹ کی تعمیل زمان پارک میں کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 25 مئی تک ملتوی کردی۔

اس سے قبل کیس میں دلائل دیتے ہوئے پراسیکیوٹر کی عمران خان کے قابلِ ضمانت وارنٹ جاری کے ساتھ ضمانتی مچلکے جمع کروانے کی استدعا کی۔

عمران خان کے وکلاء نے کہا کہ ہائیکورٹ میں عمران خان کے دیگر مقدمات کی ضمانت کا معاملہ زیر التواء ہے، عمران خان کو عدالت میں پیش ہونے سے محبت ہے، انہیں مرضی کی سیکیورٹی مہیا کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

وکلاء کا کہنا ہے کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، عدالت کو عمران خان کی سیکیورٹی کے حوالے سے بھی انتظامات دیکھنے ہیں۔

وکلاء نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ خاتون جج نہ شکائت کنندہ ہیں نہ ان کا کیس میں بیان قلمبند ہوا، عمران خان کیخلاف شکایت کنندہ ایک مجسٹریٹ ہے، دیکھا جائے تو خاتون جج دھمکی کیس میں عمران خان سیدھا سیدھا ڈسچارج ہوتے ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین کے وکلاء نے کہا کہ عمران خان کہیں نہیں بھاگ رہے عدالت پیش ہوتے رہے ہیں۔ جج نے ریمارکس دیئے کہ عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ درخواتیں دو بار خارج ہوچکی ہیں۔ وکیل نے کہا کہ آج نیا دن ہے تو نئی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بنتی ہے، میرے نزدیک اس سے قبل دونوں وارنٹ جاری ہونے والا فیصلہ غلط تھا، جج نے کہا کہ ایسا نہیں عمران خان کی حاضری کی حد تک ٹھیک فیصلہ دیا تھا۔

عمران خان کی وارنٹ کی عدم تعمیلی رپورٹ عدالت میں جمع کروائی گئی۔ جس پر وکیل نے دلائل دیئے کہ عمران خان تعمیلی رپورٹ بنی گالا بھیجی گئی ہے، وہ بنی گالا رہتے ہی نہیں، آئندہ رپورٹ زمان پارک بھجیں۔