اسلام آباد: وفاقی وزارتوں اور ڈویژنوں نے بجٹ کی تیاری شروع کر دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے سال 2018-19کے بجٹ کے لیے تمام وزارتوں، ڈویژنوں اور ان کے ماتحت اداروں سے تجاویز طلب کر لی ہیں، پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے لیے تجاویز مارچ کے وسط تک مانگی گئی ہیں، ترقیاتی بجٹ 22مارچ تک وزارت منصوبہ بندی کوبھیجا جائے گا مگر اس سے قبل تمام وزارتوں کی متعلقہ قائمہ کمیٹیوں سے بجٹ تجاویز کی منظوری لی جائے گی۔
اپریل کے پہلے ہفتے میں ترجیحی کمیٹیوں کے اجلاس ہوں گے جس میں ترجیحی منصوبوں کا جائزہ لے کر حتمی شکل دی جائے گی پھر وزارت منصوبہ بندی میں اپریل کے وسط میں سالانہ منصوبہ بندی رابطہ کمیٹی (اے پی سی سی) کا اجلاس ہوگا جس میں تمام وزارتوں سے نمائندے شرکت کر کے ترقیاتی بجٹ کو حتمی شکل دیں گے اور منصوبوں کی پی ایس ڈی پی میں شمولیت کا حتمی فیصلہ بھی اسی اجلاس میں ہو گا۔
اپریل میں قومی اقتصادی کونسل ( این ای سی) کا اجلاس منعقد کیا جائے گا جبکہ مئی کے آخر میں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں منظوری کے بعد قومی اسمبلی میں بجٹ منظوری کے لیے پیش کر دیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 2018-19کے بجٹ میں وفاقی حکومت کی جانب سے قومی شاہراہوں کے منصوبوں، توانائی، صحت اور تعلیم کو ترجیحات میں شامل اور بڑا ترقیاتی بجٹ مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، نئے بجٹ میں سی پیک پر فوکس کرتے ہوئے بڑی تعداد میں اس کے منصوبوں کو اس ترقیاتی بجٹ میں شامل کیا جائے گا تاہم سی پیک کے تحت جن اقتصادی زون پر فنڈنگ کے لیے چین کی طرف سے اتفاق ہوا ہے ان کو بھی آئندہ بجٹ کا حصہ بنایا جائے گا۔