31

اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید کی ضمانت منظور

اسلام آباد ہائیکورٹ نے عوامی لیگ کے سربراہ و سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم بھی دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت پر سماعت ہوئی جس کے دوران وکیل سلمان اکرم راجا، ایڈووکیٹ جنرل جہانگیر جدون اور پولیس افسران عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران شیخ رشید کے وکیل نے دلائل دئیے کہ عدالت سے استدعا ہے کہ شیخ رشید کو ضمانت دی جائے۔ ایڈیشنل سیشن جج نے ضمانت صرف ایک الزام کی بنیاد پر مسترد کی۔ عدالت نے الزام کے متعلق استفسار کیا۔

وکیل سلمان اکرم نے کہا کہ نیوز چینل پر دکھائے گئے بیان کی بنیاد پر مقدمہ درج کر لیا گیا۔ شیخ رشید جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کا استفسار تھا کہ شیخ رشید کا کیا الزام ہے؟ وکیل نے بتایا کہ شیخ رشید کا بیان نیوز چینل پر نشر ہوا تھا۔

سلمان اکرم نے کہا کہ شیخ رشید کے بیان سے تحریکِ انصاف اور پی پی پی کے مابین تصادم نہیں ہوا۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون نے کہا کہ شیخ رشید سینئر سیاستدان ہیں جن کی گفتگو کا پارلیمانی ہونا ضروری ہے۔

عدالتِ عالیہ اسلام آباد نے ریمارکس دئیے کہ سب کی گفتگو ایک ہی طرح کی ہوتی ہے، سب کچھ پارلیمانی ہی ہے۔ جہانگیر جدون نے کہا کہ شیخ رشید نے رانا ثناء اللہ اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو کو گالیاں دیں۔ سلمان اکرم نے اس کی مخالفت کی۔

شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ یہ کیس نہیں ہے جو ایڈووکیٹ جنرل نے کہا۔ تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ شیخ رشید سے آصف زرداری کی عمران خان کے خلاف مبینہ سازش کے شواہد نہیں ملے۔ عدالت نے ضمانت کی درخواست کا فیصلہ پہلے محفوظ کیا، پھر سنا دیا۔

عدالتی فیصلے کے مطابق شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت منظور کرتے ہوئے ہائیکورٹ کی جانب سے رہائی کا حکم دے دیا گیا۔ عدالت نے شیخ رشید کو 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے بھی جمع کرانے کا حکم دیا۔